Book Name:Rajab Ka Mahena Kesy Guzarain

پسند کے مطابق ڈھالنےکی کوشش کرتی ہے ، ہم بھی  محبتِ رسول اورعشقِ رسول کا دعوی کرتی ہیں ، تو آئیے! حقیقی  عاشقِ رسول  کی چندعلامات  کو سُن کر اپنا مُحَاسَبہ کرتی ہیں کہ کیاہم مَحَبّت   کےاس دعوے میں سچی ہیں یانہیں ، چُنانچہ  

عاشق ِ رسول کی نشانیاں

ماہِ رَبیعُ الاَوّل شریف(2018)کےماہنامہ فیضانِ مدینہ کےصفحہ نمبر 31پر عاشقِ رَسول کی کچھ علامات و نشانیاں بیان کی  گئی ہیں۔ آپ بھی سنئے کہ(1)عاشقِ رسول اپنے محبوب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی بے انتہاتعظیم وتکریم کرتاہے۔ (2)وہ رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکاذکرکثرت سےکرتا ہے۔ (3)وہ اُن پر بکثرت دُرُودوسلام پڑھتا ہے۔ (4)وہ  اپنےرسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی شان و عظمت سن کر خوش ہوتا ہےاور چاہتا ہےکہ مزید شان بیان کی جائے۔ (5)وہ اپنے مُقدّس ومُطہّرنبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کاعیب سنناہرگزگوارا نہیں کرتاہے۔ (6)وہ اپنے محبوبِ کریمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے ملاقات کاشوق رکھتاہے۔ (7)اپنےآقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے پیاروں یعنی صَحابہ واہلِ بیت سے مَحَبّت  کرتاہے۔ (8)محبوبِِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی نسبتوں سے پیارکرتاہے۔ (9)پیارےحبیب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے دشمنوں سےنفرت رکھتاہے اور (10)عاشقِ رسولاپنے محبوب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی اطاعت واتّباع کرتا ہے۔

               پیاری پیاری اسلامی بہنو!ان علامات کو سامنے رکھتے ہوئےہمیں بھی غور کرنا چاہیے کہ کیا ہم اپنےآقا کریم صَلَّی اللہُ عَلَیہ وَ اٰلہٖ وَ سَلَّم کی مَحَبّت  میں سچی ہیں یانہیں؟* کیا ہمارے اندرعشقِ رسول کی حقیقی شمع روشن ہےیانہیں؟ * کیا ہمارا کردار سنّت کی خوشبوؤں سے مہکا ہوا ہے یانہیں؟ * کیا  ہم اپنے محبوب آقا کریم صَلَّی اللہُ عَلَیہ وَ اٰلہٖ وَ سَلَّم  کا کثرت سے ذکر کرتی ہیں یا نہیں؟ * کیا ہم اپنےآقا کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے فرامین پر عمل کی کوشش کرتی ہیں یا نہیں؟کیا  ہم اپنے آقا کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے فرامین کےمطابق  زندگی  گزارنےکی کوشش کرتی ہیں یا نہیں ؟

                             افسوس! ہم ان کاموں سے بہت دور ہیں۔ سنّتوں سے دور ہیں ، نیک کاموں سے دور ہیں ، نماز روزے کی پابندی سے دور ہیں ، گناہوں میں ڈوبی ہوئی ہیں ، یاد رکھئے! آج موقع ہے ، زندگی کی ان سانسوں کو غنیمت جانتے ہوئے اپنے دل میں آقا کی  سچی مَحَبّت  پیدا کر لیجئے اور سنّتِ مصطفےٰکو اپنا اوڑھنا بچھونا بنا لیجئے!اِنْ شَآءَ اللہ!دنیابھی اچھی ہوگی اورآخرت میں بھی ربِّ کریم کی رحمتیں نصیب  ہوں گی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                              صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد