Book Name:Khuwaja Ghareeb Nawaz

ہر دلعزیز بننے کا نسخہ

               اے عاشقانِ غَریب نواز!ہمیں بھی خوش اَخلاقی اور نرمی کا مظاہرہ کرنا چاہیے ، *ہر ایک سے مسکرا کر ملنا چاہیے ، *دوسروں کو مکمل توجہ دینی چاہیے ، *مسلمانوں کو سلام کرنا چاہیے ، *اچھےانداز میں سنت کے مطابق ہاتھ ملانا چاہیے ، *اچھے انداز میں ملاقات کرنی چاہیے ، *اچھے طریقے سے حال پوچھناچاہیے ، *اپنی ذات کےلیے غُصّہ نہیں کرنا چاہیے ، *ہر ایک کو اس کا جائز مقام دینا چاہیے۔ *دوسروں کے غم دور کرنے کی کوشش کرنی چاہیے ، *دُکھ درد کے ماروں کا دُکھ دردبانٹنا چاہیے۔ *مجبوروں کا سہارا بننا چاہئے ، *غریبوں کی ضرورت پوری کرنی چاہیے ، *بڑوں کا احترام کرنا چاہیے ، اور*چھوٹوں پر مہربانی کرنی چاہیے۔

                             یقین مانئے! یہ تمام عادات ایسی ہیں کہ جوہمیں بہترین انسان بنا سکتی ہیں جس کا فائدہ یہ ہوگاکہ ہمیں نیکی کی دعوت دینا آسان ہو جائے گا۔ ہمارے  بزرگوں کے مقبول ہونے کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ وہ بہت نرمی کرنے اور اچھے اخلاق والےہوتے تھے ، جبھی تو لوگ ان کی طرف  کھنچے چلے جاتےتھے۔ پیارے آقا   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کا فرمانِ عالیشان ہے : لوگوں کوتم اپنے اَموال سےخوش نہیں کر سکتے ، لیکن تمہاری خوش مزاجی اورخوش اخلاقی انہیں خوش کرسکتی ہے ۔ (شعب الایمان  ، ۶ / ۲۵۴ ،  رقم ۸۰۵۴)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پىارے پىارے اسلامى بھائىو!اگر اللہ والوں کے حالاتِ زندگی کا مطالعہ کیا جائے  تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ ان کی زندگی کے معمولات اوران کی عادات ، ربِّ کریم کے احکامات اور سنّتِ رسولِ کے مُطابِق ہوتی ہیں ۔ حضرت خواجہ غریب نواز  رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ   کی ساری زندگی بھی شریعت و سنت کے مطابق گزری ہے۔ آئیے! آپ کی چند عاداتِ مبارکہ کے بارے میں سنتے ہیں :

تلاوتِ قرآن اور شب بیداری

حضرت خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کا مَعْمُول تھاکہ ساری رات عبادتِ الٰہی میں مصروف رہتے ، حتّٰی کہ عشاء کے وُضُوسے نمازِفجر ادا کرتے اور تلاوتِ قرآن  سے  اس قدر مَحَبَّت و لگن تھی  کہ دن میں دو (2)قرآنِ پاک  ختم  فرمالیتے ، مَحَبَّتِ قرآن ایسی تھی کہ دورانِ سفر بھی قرآن ِپاک کی تِلاوت جاری رہتی ۔ ([1])

 



[1]     مرآۃ الاسرار ، ص۵۹۵ ، بتغیر