Book Name:Ghaflat

خوش نصیب کے دل میں تقویٰ کا نور پیدا ہوجائے نیکیاں کرنا اور گناہوں سے بچنا اس کے لیے آسان ہوجاتا ہے۔ فرمانِ مصطفےٰ   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم   ہے : علم کی فضیلت عبادت کی فضیلت سے بڑھ کر ہے اور تمہارے دین کا بہترین عمل تقویٰ (یعنی پرہیزگاری) ہے۔ ([1])

فرض حج اور ہماری غفلتیں

                             شریعتِ مطہرہ نے ہمیں استطاعت ہونے پر پوری زندگی میں صرف ایک فرض حج کرنے کا حکم دیا ہے ، لیکن افسوس بہت سی اسلامی بہنیں کثیر مال ودولت رکھنے اور حج کی شرائط مکمل ہونے کے باوجود فرض حج کرنے سے محروم رہتی ہیں اور یوں بہانے بناتی نظر آتی ہیں کہ ابھی تو بچوں کی شادی کرنی ہے ، ابھی تو مکان بھی بنوانا ہے ان سب معاملات سے فارغ ہوکر آرام سے حج بھی کرلیں گی۔ حالانکہ حج فرض ہونے پر بغیر عذرِ شرعی اس میں تاخیر کرنا گناہ ہے۔ جو اسلامی بہنیں بلا وجہ حج کرنے میں سستی کرتی رہتی ہیں انہیں چاہیے اس حدیثِ پاک سے عبرت حاصل کریں ، چنانچہ رسولِ کریم ، نبیِ عظیم   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ    فرماتے ہیں : جو شخص (استطاعت ہونے کے باوجود) فرض حج نہ کرے اور مر جائے تو چاہے وہ یہودی ہو کر مرے یا عیسائی ہو کر۔ ([2])

سنّتوں بھرے کام اور ہماری غفلتیں

                             اسی طرح شریعت کے تقاضوں میں سے ایک تقاضہ یہ بھی ہے کہ ہم سنّتوں کے


 

 



[1]    معجم اوسط ،  ۳ / ۹۲ ،  حدیث :  ۳۹۶۰

[2]    المصنف لابن ابی شیبہ ،  کتاب الحج ،  باب فی الرجل یموت ولم یحجالخ ، ۸ / ۴۵۷ ،  حدیث :  ۱۴۶۶۵ ملتقطا