Book Name:Nachaqiyon Kay Asbab Aur ilaj

سے متعلق سن رہی تھیں۔ یقیناً ہر اسلامی بہن جانتی ہے کہ  گالی گلوچ بھی ان کاموں میں سے ہے جو بہت سی مصیبتوں ، ناچاقیوں اور جھگڑوں کا سبب بنتے ہیں ، اس لئے اس نحوست سے بھی خود کو بچانا چاہئے ، آج  بد قسمتی سے ہمارے گھروں وغیرہ  میں بھی گالی گلوچ کا معاملہ عام ہوگیا ہے ، یہی وجہ ہے کہ گھر کے بچے بھی اسی لئے چھوٹی سی عمر میں ہی گالیاں دینا سیکھ جاتے ہیں ، یوں ان کی تربیت پر بُرا اَثر پڑتا ہے ، اسی طرح باہر کا ماحول بھی بُری طرح گالیوں کی لپیٹ میں آچکا ہے ، بہت سے ایسے بھی مسلمان ہیں جو بغیر کسی شرم کے معاذَاللہ گالیاں دئیے جارہے ہوتے ہیں اور اس بات پر  انہیں کسی قسم کی شرمندگی بھی محسوس نہیں ہورہی ہوتی ، ایسے لوگوں کوجان لینا چاہیے کہ گالی دینا گناہ اور مسلمان کی شان سے بہت  دور ہے ، کئی احادیثِ کریمہ میں ایک دوسرے کو گالی دینے کی مذمت  بیان کی گئی ہے۔

معلوم ہوا ! گالی گلوچ کرنا مسلمانوں کو زیب نہیں دیتا ، لہٰذامسلمانوں کو اس طرح کے بُرے کاموں سے خود بھی بچنا چاہئے اور دوسروں کو بھی بچنے کی ترغیب دلانی چاہئے ، تاکہ مسلمانوں میں محبت و اُلفت کا پودا پروان چڑھے اور نفرت کا منحوس سایہ ختم ہوجائے۔

غیبت

پیاری  پیاری اسلامی بہنو! ہم ناچاقیوں کے اسباب اور ان کی تباہ کاریوں کے متعلق سُن رہی تھیں۔ یاد رہے!ناچاقی کا ایک سبب غیبت بھی ہے۔ غیبت کی تعریف یہ ہے کہ انسان کے کسی ايسے عیب کا ذِکر کرنا ، جو اس میں موجود ہوغیبت کہلاتا ہے ، اب وہ عیب چاہے اُس کے دين ، دنيا ، ذات ، اَخلاق ، مال ، اولاد ، لباس ، حرکات وسکنات ، مسکراہٹ ، ديوانگی وغیرہ کسی بھی ایسی چیز میں ہو ، جو اس سے تعلق رکھتی ہو۔ جسمانیت میں غیبت کی مثالیں : اندھی ، لنگڑی ، ٹھگنی ، لمبی ، کالی وغيرہ کہنا۔ دِین میں غیبت