Book Name:Nachaqiyon Kay Asbab Aur ilaj

(ترمذی  ،  کتا ب البروالصلۃ  ،  باب ماجاء فی المراء  ،  حدیث : ۲۰۰۰  ،  ۳  / ۴۰۰)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

بے جاغُصّہ

پیاری  پیاری اسلامی بہنو!بے جا غُصَّہ بھی ایک ایسا خطرناک مرض ہے جو بڑے بڑے فتنے پیدا کرتا اور ناچاقیوں کے دروازے کھولتا ہے۔ غُصّہ نفس کے اُس جوش کا نام ہے ، جو دوسرے سے بدلہ لینے یا اسے دَفع (دُور)کرنے پر اُبھارے۔ (مرآۃ المناجیح ، ۶ / ۶۵۵)

بے جاغُصّے سے پیدا ہونے والی بُرائیوں کی نشاندہی

یادرہے!بلاوجہ غُصّے کے سبب بہت ساری بُرائیاں پیدا ہوتی ہیں جو آخِرت کیلئے تباہ کُن ہیں ، مَثَلًا* غصے کے سبب حسد پیدا ہوجاتا ہے۔ * غیبتیں ہوتی ہیں۔ * چغلی لگانے پر اُبھارتا ہے۔ *  دل میں چھپی ہوئی دُشمنی کو جنم دیتا ہے۔ * رشتے داریاں ختم کرواتا ہے۔ * جھوٹ کی طرف لے جاتا ہے۔ * غصے کے سبب انسان لوگوں کی عزّتوں کو خراب کردیتا ہے۔ * اپنے سے کم مرتبے والے مسلمانوں کو کم تر سمجھنے کی گھٹیا سوچ جنم لیتی ہے۔ * دونوں جانب سےگالی گلوچ کا سلسلہ چل نکلتا ہے۔ * انسان تکبُّر میں مُبْتَلا ہوجاتا ہے۔ * بے جا مار دھاڑ پر اُتر آتا ہے۔ * دوسروں کامذاق اُڑاتا ہے۔ *  انسان کودوسروں کی کاٹ کرنے پر اُکساتا ہے۔ * کسی کا لحاظ نہیں رکھتا۔ * بعض اوقات غُصّے کی نحوست کی وجہ سے ہنستا بستا گھراُجڑ جاتاہے ، یعنی میاں بیوی میں طلاق تک نوبت پہنچ جاتی ہے ۔ * غُصّے میں مُبْتَلا شخص اپنے دشمن کے نقصان پر راضی اور خوش ہوتا ہےاور* غصہ کرنے کے سبب اِحسان بھلانے جیسی خراب عادت پیدا ہوتی ہے وغیرہ۔