Book Name:Hazrat Musa Ki Shan o Azmat

                             (عجائب القرآن مع غرئب القرآن ، ص۲۳ملخصاً)

                             حضرت عبدُاللّٰہ بن عباس رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہُمَا فرماتے ہیں : حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کے ہاتھ مبارَک سے رات میں چاند اور دن میں سورج کی روشنی کی طرح نور ظاہر ہوتا تھا۔  (تفسیر مدارک ،  طہ ،  تحت الآیۃ :  ۲۲ ،  ص۶۸۹ ،  تفسیر خازن ،  طہ ،  تحت الآیۃ :  ۲۲ ،  ۳ / ۲۵۲ ،  ملتقطاً)جب حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام دوبارہ اپنا ہاتھ مبارَک  بغل کے نیچے رکھ کر بازو سے ملاتے تو وہ اپنی پچھلی حالت پر آ جاتا تھا۔ (صراط الجنان ، ۶ / ۱۸۱)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                     صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

               پیاری پیاری اسلامی بہنو!بیان کردہ واقعات سے چندباتیں معلوم ہوئیں : (1) حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام اپنی قوم پر بہت مہربان تھے۔ (2)انہیں راہِ خدا میں بہت ستایا گیا۔ (3) اچھی صحبت کی بہت برکات ظاہر ہوتی ہیں جیسا کہ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی برکت سے بنی اِسرائیل کو کئی نعمتیں ملیں اور کئی مشکلیں ٹلیں۔ (4)اللہ پاک کی عطا سے اُس کے نیک بندے بھی مشکل کُشا اور حاجت روا ہوتے ہیں ، چنانچہ ہم نے سُنا کہ بنی اسرائیل پر جب بھی کوئی مصیبت آتی وہ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام ہی سے فریاد کرتے اور آپ اُن کی حاجت روائی فرمایا کرتے تھے۔ (5)جو  بدبخت انسان اللہ پاک کے نیک بندوں سے دشمنیاں مول لیتا ہے ، اُن کی شان میں بے ادبی و گستاخی کرتاہے تو ذِلّت و  رُسوائی  ہر طرف سے اُسے گھیر لیتی ہے اور وہ خدا پاک کے قہر  و غضب کا شکار ہو کر تباہ و برباد ہو جاتا ہے۔ اللہ پاک ہمیں اپنے نیک بندوں کا  دل و جان سے ادب و احترام کرنے اور اُن کے دامنِ کرم سے  مضبوطی کے ساتھ وابستہ رہنے کی توفیق نصیب فرمائے۔  آمِیْنْ بِجَاہِ النَّبِیِّ الْکَرِیْمصَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم 

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                     صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

       پیاری پیاری اسلامی بہنو! یقیناً ہر انسان اِس حقیقت کو اچھی طرح جانتا ہے کہ اُسے