Book Name:Apni Islah Ka Nuskha

مدنی انعامات کی اَہَمِّیَّت

پىاری پىاری اسلامى بہنو! “ مَدَنی انعامات “ کا عظیم تحفہ نہ صرف بزرگانِ دین   رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِمْ  اَجْمَعِیْن   کی یاد  دِلاتا ہے بلکہ اُن کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے غور و فِکرکرنے کا بہترین ذریعہ بھی ہے ، اِن مدنی انعامات پر عمل کر كے ہم اپنی اور ساری دُنیا کے لوگوں کی اِصلاح کی کوشش کا عظیم جذبہ پاسکتی ہیں ، مَدَنی اِنعامات کے رسالے کو کھول کر اِس میں دئیے گئے  سُوالات  کے جوابات میں خودہی “ ہاں “ یا “ نا “ کے ذریعے اپنے اَعمال کے اچھے بُرے ہونے کا جائزہ لیتی ہوئے اپنی غلطیوں کو سُدھار سکتی ہیں۔  اَلْحَمْدُ لِلّٰہ بےشمار اسلامی بھائی ، اسلامی بہنیں اور طَلَبہ وطالبات روزانہ “ غور و فکر “ کرتے ہوئے مَدَنی اِنعامات کے رسالے میں دیئے گئے خانے بھرتے ہیں ، جس کی برکت سے نیک بننے اورگناہوں سے بچنے کی راہ میں آنے والی رُکاوٹیں اللہ پاک کے فضل وکرم سے دُور ہوتی چلی جاتی ہیں ، پابند ِ سُنّت بننے ، گناہوں سے نفرت کرنے اور ایمان کی حفاظت کے لئے کوشش کرنے کا ذہن بھی بنتا ہے۔ اگر آپ یہ رسالہ اپنے پاس رکھیں گی ، بار بار دیکھتے رہیں گی ، غور و فکر کر تی رہیں گی تو نہ صرف آخرت کی یاد پیدا ہوگی بلکہ نیک اعمال کرنے اور گناہوں سے بچنے کا بھی ذہن بنے گا۔ مَدَنی انعامات کا یہ رسالہ خود کو نصیحت کرنے کا بہترین ذریعہ(Source) ہے۔ ہمارے بزرگانِ دین   رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِمْ  اَجْمَعِیْن   بھی خود کو نصیحت کےلیے مختلف انداز اختیار کرتے تھے ، چنانچہ

اپنا احتساب کرنے والے بزرگ

                             حضرت ابومسلم خَولانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے بارے میں منقول ہے : اُنہوں نے ایک چابُک(کَوڑا) لٹکا رکھا تھا اور فرماتے : “ چار پاؤں والے جانوروں سے زیادہ میں اِس کا حق دار ہوں۔ “ جب کچھ سُستی