Book Name:Hazrat Usman-e-Ghani

    حضرت مولاناسیِّد منظوراحمد صاحِب رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ اعتماد کے ساتھ فرماتے ہیں کہ حاضِرین کم ہوں یا زیادہ میں نے یہ بات خاص طور سے نوٹ کی کہ وُہی ایک بار کی بنائی ہوئی چائے روزانہ آنے والے تمام آدمیوں کے لئے کافی ہوتی ، کبھی ایسا نہیں ہوا کہ حاضِرین کی تعداد زیادہ ہو گئی تو مزید انتِظام کرنے کی ضرورت محسوس کی ہو۔ حضرت مولانا سیِّدمنظور احمد صاحِب رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا یہ بیان اِس بات کی طرف واضح اشارہ دے رہا ہے کہ یہ خلیفۂ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے روزانہ کے معمولات کی کرامتوں میں سے ایک انتِہائی کریمانہ کرامت ہے۔

( تاریخِ اسلام کی عظیم شخصیت صدر الافاضل ، ص ۳۳۳تا۳۳۴ ، ملخصاً ، از فیضانِ سنت ، ص۳۹۸ملخصاً)

                             سُبحٰن اللہ! آپ نے سنا کہ خلیفَۂ اعلیٰ حضرت ، حضرت علامہ مولانا سید مفتی محمد نعیم الدین مراد آبادی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے ہاتھوں کی برکت اور کرامت تھی کہ ایک بار کی بنی ہوئی چائے تمام افراد كو کافی ہوجاتی۔ آپ کی سیرت سے متعلق مزید معلومات کےلیے مکتبۃ المدینہ کا رسالہ “ تذکرۂ صَدْرُ الْاَفَاضِل ہَدِیَّۃً حاصل کیجئے اور مطالعہ فرمائیے ۔  

پڑوسی کےبارے میں  نکات

پیاری پیاری اسلامی بہنو! آئیے!امیرِاہلسُنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے رسالے’’قیامت کا امتحان‘‘سے  پڑوسی کے چند نکات سننے کی سعادت حاصل کرتی ہیں۔ پہلے دو فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ملاحظہ کیجئے : (1)فرمایا : اللہ پاک کے نزدیک بہترین پڑوسی وہ ہے جو اپنے پڑوسی کا خیر خواہ ہو۔ ([1]) (2)فرمايا : جس نے اپنے پڑوسی کو اِیذا دی اُس نے مجھے اِیذا دی اور جس نے مجھے اِیذا دی اُس نے


 

 



[1]    ترمذی ،  کتاب البر والصلۃ  ، باب ما جاء فی حق الجوار ، ۳ / ۳۷۹  ،  حدیث :  ۱۹۵۱