Book Name:Bemari kay Faiday

نگاہِ مُصْطَفٰے کی شان و عظمت

نگاہِ مُصْطَفٰے کی شان و عظمت بیان کرتے ہوئے حکیمُ الاُمّت حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ لکھتے ہیں : نبی(اکرم) صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنے ہر اُمّتی اور اس کے ہرعمل سے خبردار ہیں۔ حضورِ انور ، شافعِ محشر صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نگاہیں اندھیرے ، اُجیالے ، کھلی ، چُھپی ، موجود و معدوم (ختم ہونے والی) ہرچیزکو دیکھ لیتی ہیں۔

(مرآۃ المناجیح ، ۱ / ۴۳۹)

امیرِاہلسنّت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطّار قادریدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  اپنے رسالے “ سیاہ فام غلام “ کے صفحہ نمبر17 پر لکھتے ہیں : اللہ پاک کے رسول ، رسولِ مقبول صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنے ربِّ کریم کی عطا سے اپنے غلاموں کی عُمر وں سے بھی باخبر ہیں اوران کے ساتھ جو کچھ ہونے والا ہے ، اسے بھی جانتے ہیں۔ قرآنِ پاک کی کئی آیاتِ مبارَکہ سے سرکارِمدینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے علمِ غیب کا ثُبوت ملتاہے ، چنانچِہ

 پارہ 30سُوْرۃُ التَکْوِیْر کی آیت نمبر24میں ارشادِ باری ہے :

وَ مَا هُوَ عَلَى الْغَیْبِ بِضَنِیْنٍۚ(۲۴) (پ۳۰ ، التکویر : ۲۴)

ترجَمۂ کنز العرفان : اور یہ نبی غیب بتانے پر ہرگز بخیل نہیں ۔

پارہ29سورۂ جِنّ کی آیت نمبر26 اور27میں ارشادِ باری ہے :

عٰلِمُ الْغَیْبِ فَلَا یُظْهِرُ عَلٰى غَیْبِهٖۤ اَحَدًاۙ(۲۶) اِلَّا مَنِ ارْتَضٰى مِنْ رَّسُوْلٍ  (پ ۲۹ ، الجن : ۲۶ ، ۲۷)

ترجَمۂ کنز العرفان : غیب کا جاننے والا اپنے غیب پر کسی کو اطلاع نہیں  دیتا۔ سوائے اپنے پسندیدہ رسولوں  کے۔

اسی طرح پارہ4سورۂ آلِ عمران کی آیت نمبر179میں خُدائے رحمن کا ارشادِ پاک ہے :