Book Name:Ghos e Pak Ki Shan o Azmat 10th Rabi ul Akhir 1442

ہوتو لاپروائی سے کام لیتارہے اور بالآخرجان سے ہاتھ دھو بیٹھےتو اس کو بیوقوف ہی کہا جائے گا۔ بالکل اسی طرح جو لوگ دوسروں کو تو گُناہوں سے  بچنےاورنیکیاں کرنے کی  نصیحت کرتے ہیں ، مگر خُود عمل کی کوشش نہیں کرتے وہ بھی سَراسَر نُقْصان میں ہیں ۔

نبیِّ پاک ، صاحبِ لولاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے اِرْشاد فرمایا : کچھ جنتی لوگ جہنمیوں کی طرف جائیں گے تو ان سے پُوچھیں گے : “ تم جہنم میں کس وَجہ سے داخل ہوئے ، اللہ پاک کی قسم! ہم تو تمہاری ہی تعلیم سے جنت میں داخل ہوئے ہیں “ وہ کہیں گے : ہم جو بات کہا کرتے تھے اس پر خُود عمل نہیں کرتے  تھے۔ (معجم کبیر ، ۲۲ / ۱۵۰ ، حدیث : ۴۰۵)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

                             پیارے پیارے اسلامی بھائیو!سرکارِ بغداد ، حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ خود اتنے بڑے عبادت گزار تھے کہ آپ کی عبادت و ریاضت کے معمولات سُن کر بندہ حیران رہ جاتا ہے۔  جب آپ ولی مشہور ہو گئے تب بھی کثرتِ عبادت آپ کی طبیعت میں شامل رہی ، چنانچہ

غوثِ پاک  رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے معمولات

حضرت شیخ محمد بن اَبُوالْفَتح ہَرَوِیرَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : میں کچھ راتیں حضورغوثِ پاک  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کی خدمت میں رہا۔ میں نے ان راتوں میں آپ کا یہ معمول دیکھا کہ تہائی رات تک نفل عبادت کرتےاور پھر ذِکْرُو اَذکار میں مصروف ہوجاتے ، پھر کچھ اَوراد و وظائف پڑھتے۔ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ کبھی آپ کا جسم کمزور(Weak)  ہو جاتا ، کبھی صحت مند ، کسی وقت میری نگاہوں سے غائب ہو جاتے ، پھر تھوڑی دیر بعد آجاتے اور قرآنِ کریم پڑھتے حتّٰی کہ رات کا دوسرا حصہ گزر