Book Name:Ghos e Pak Ki Shan o Azmat 10th Rabi ul Akhir 1442

حال میں زیارت کی  وہ میرے سامنے کھڑے ہیں اور مجھ سے اِرشاد فرمارہے ہیں کہ “ اے بیٹے تم بیان کیوں نہیں کرتے؟ “ میں نے عرض کیا : “ اے میرے والد!لوگ مجھ پرچِلّاتے ہیں “ حضرتِ سَیِّدُنا علی رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہُ نے فرمایا : “ اے میرے بیٹے!اپنا منہ کھولو “ میں نے اپنا منہ کھولا تو آپ رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہُ نے میرے منہ میں چھ (6) بار تھوک مبارک ڈالا ، میں نے عرض کی : آپ نے سات(7) بار تھوک مبارک کیوں نہیں ڈالا؟انہوں نے فرمایا : “ رَسُولُاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ادب کی وجہ سے “ (حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : )اتنا فرما کر حضرتِ سَیِّدُنا علی رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہُ میری آنکھوں سے اوجھل ہو گئے ۔ (بہجۃالاسرار ، ذکر فصول من کلامہالخ ، ص۵۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پہلابیان

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!حُضور غوثِ اعظم حضرت مُحْیُ الدِّین سید عبدُ القادر جیلانی رَحمَۃ ُاللہِ عَلَیہ کا پہلا بیان ایک عظیُم الشَّان اجتماع میں ہوا۔ جس پر ہیبت و رونق چھائی ہوئی تھی ، اولیائے کرام رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِمْ  اَجْمَعِیْن اور فرشتوں نے اس اجتماع کو ڈھانپا ہوا تھا۔ جب حُضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے کتاب و سنت کا مضمون بیان کر کے لوگوں کو اللہ کریم کی طرف بُلایاتو وہ سب اِطاعت و فرمانبرداری کے لئے جلدی کرنے لگے۔

(بہجۃالاسرار ، ذکروعظہ ، ص۱۷۴)

40 سال تک استقامت سے بیان فرمایا

شاہِ جیلاں ، سرکارِ غوثِ پاک رَحمَۃ ُاللہِ عَلَیہ کے  پیارے بیٹے حضرتِ سَیِّدُنا عبدُ الوہاب رَحمَۃ ُاللہِ عَلَیہ فرماتے ہیں : حضور سید شیخ عبدُالقادر جیلانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے 521 ہجری سے 561 ہجری تک چالیس