Book Name:Safar e Meraj 27th Rajab 1442

درمیان ایک مہینے سے بھی زِیادَہ مَسافَت کا فاصلہ تھا۔ ([1])

                             پیارے پیارے اسلامی بھائیو!واقعہ معراج کیوں ہوا؟ اور اس میں کیا کیا واقعات پیش آئے؟ آئیے  !مختصراً سنتے ہیں ، چنانچہ  

مختصرواقعہ ِمعراج

                             جب سے نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اپنی نبوت و رِسالت کا اِعْلان فرمایا تھا اور خُدائے واحِد کی عِبادت کی طرف بُلانا شروع فرمایا تھا تب سے شرک وکفر میں مبتلا لوگ آپ کی جان کےدشمن ہو گئے تھے۔ حالانکہ آپ کی مُبارَک زندگی اُن کے سامنے تھی ، جو شبنم سے زیادہ پاکیزہ ، پھول سے زیادہ خُوشبودار ، سورج سے زیادہ روشن اور ہر قسم کے عیب وبُرائی سے پاک تھی ، اس کے باوُجود وہ آپ کو جھٹلانے لگے ، نبوّت کی روشن نِشانیاں دیکھ کر جب لاجواب ہو جاتے اور کچھ بن نہ پڑتا تو انہیں جادو گر قرار دے دیتے۔ ظالموں نے آپ کی راہ میں کانٹے بچھائے ، پتھربھی برسائے ، تکالیف ومَصَائِب کے پہاڑ توڑ ڈالے اور طعن وتشنیع کا بازار خُوب گرم کیا۔

                             بہرحال آہستہ آہستہ وقت گزرتا گیا اور پھر گیارہواں سال شروع ہوتا ہے ، اس میں بھی طعن وتشنیع اورظلم وسِتَم کا بازار اُسی طرح گرم ہے اور پیارے آقا ، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ تمام تَر رُکاوٹوں کے باوُجود حق کی سربلندی کے لئے مصروفِ عمل ہیں ، کرتے کرتے رَجَب کا مُبارَک مہینا آ جاتا ہے اور جب اس


 

 



[1]  تفسیر روح البیان ، پ ۱۵ ، بنی اسرائیل ، تحت الآیۃ : ۱ ، ۵ / ۱۰۴