Book Name:Safar e Meraj 27th Rajab 1442

آقا ، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو اتر کر نماز پڑھنے کے لئے کہا۔ آپ نے نماز ادا فرمائی ، حضرت جبرائیل  عَلَیہِ السَّلَام نے پھر عرض کیا : آپ کو معلوم ہے کہ آپ نے کہاں نماز پڑھی؟ آپ نے بیتِ لحم میں نماز پڑھی جہاں حضرت عیسیٰ  عَلَیہِ السَّلَامکی ولادت ہوئی تھی۔ ([1])

حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام  کی قبر

جب آپ کا گُزر حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی قَبْر  مُبارَک کے پاس سے ہوا جو ریت کے سرخ  ٹیلے کے پاس واقِع ہے ، تو آقا  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : وَهُوَ  قَا ئِمٌ   يُصَلِّي  فِي قَبْرِهٖ یعنی حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام اپنی قبر میں کھڑے نماز پڑھ رہے تھے۔ ([2])

               پیارے پیارے اسلامی بھائیو!اس حدیث ِ پاک سے مَعْلُوم ہوا! نبیِّ کریم  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ذاتِ بابرکات کو اللہپاک نے وہ نگاہ عطا فرمائی ہے جو زمین کے اندر کی کیفیت اور حالت کو دیکھتی اور جانتی ہے ، ہم سب جانتی ہیں کہ قبر کافی گہری ہوتی ہے ، قبر پر منوں مٹی ہوتی ہے لیکن آقا عَلَیْہِ السَّلَام  قبر کے پاس سے گزر رہے ہیں ، نگاہِ مُصطَفٰے کا کمال دیکھئے کہ انتہائی تیز رفتار بُراق پر سُوار ہیں ، اس کے باوُجُود آپ نے حضرت مُوسیٰعَلَیْہِ السَّلَام کو دیکھ لیا اور یہ بھی بتا دیا کہ وہ اپنے مزار میں نماز پڑھ رہے تھے۔ یہاں یہ بات بھی ذہن میں رکھئے کہ بَیْتُ المقدس میں جہاں تمام انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام حُضُوْر  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم   کے اِستقبال کے لیے پہلے ہی سے مَوْجُود تھے ،


 

 



[1]…سنن كبری للنسائی ، کتاب الصلوٰۃ ، باب فرض الصلوٰۃ...الخ ، ص۸۱ ، حدیث : ۴۴۸ بتغیر قلیل

[2] مسلم ، كتاب الفضائل ، باب من فضائل موسی...الخ ، ص۹۹۴ ، حديث : ۶۱۵۷