Book Name:Safar e Meraj 27th Rajab 1442

ہونے ، نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی سیرت سننے اور علمِ دین کی ضروری معلومات سیکھنے ، نیکیوں پر استقامت پانے ، پابندِ سنّت بننے کے لئے  عاشقانِ رسول کی صحبت اختیار  کیجئے ،   کیونکہ نیکوں کی صحبت میں بیٹھنے  سے گناہوں سے نفرت اور نیکیاں کرنے کا  ذہن بنتا ہے۔ فی زمانہ عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کا دینی ماحول کسی نعمت سے کم نہیں ، لہٰذا اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہم نیک بن کر ایمان کی حفاظت کرنے والے بن جائیں تو آج ہی دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ ہو کر امیر اہلِ سُنّتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے دامنِ کرم سے وابستہ ہوجائیے ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

               پیارے پیارے اسلامی بھائیو!ہم سفرِ معراج کے مُتَعَلِّق سن رہے تھے ، یہ وہ حیرت انگیز سفر تھا جسے سننے والے دَنگ رہ جاتے ہیں ، عقل کو دولتِ کُل سمجھنے والوں کے کفر واِنکار میں اِضافہ ہوتا ہے ، جبکہ عاشقانِ رسول کا ایمان اور بڑھ جاتا ہے۔ بہرحال واپسی کے بعد نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنے اس سفر کے بارے میں لوگوں کو بتایا تو جو آپ کے دشمن تھے انہوں نے ماننے سے انکار کردیا اور پیارے آقا ، عرش کی سیر کرنے والے مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا مذاق اُڑایا ، یہ ان لوگوں کا رَوَیَّہ تھا جو اسلام کے دشمن تھے ، لیکن نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے چاہنے والے جن میں امیر المؤمنین حضرت صدیقِ اکبر رَضِیَ اللہ ُعَنْہ بھی شامل تھے انہوں نے نبیِّ کریم صَلَّی اللہ ُعَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی معراج  کا واقعہ سُنا تو ان کا کیسا انداز تھا؟ آئیے! سنتے ہیں ، چنانچہ          

صدیقِ اکبر کا اندازِدلنشین