Book Name:Naza aur Qabr Ki Sakhtian-1442

جنتی صحابی ، حضرت اُبَیّ بِن کعب رَضِیَ اللّٰہ عَنْہُ سے روایت ہے ، شَبِ بَرَاءَت (یعنی آج کی رات) جبریل امین عَلَیْہِ السَّلَام رسولِ اکرم ، نورِ مجسم  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی خدمتِ بابرکت میں حاضِر ہوئے اور عَرْض کیا : یارسولَ اللہ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! یہ وہ رات ہے جس میں آسمان اور رَحْمت کے 300 دروازے کھول دئیے جاتے ہیں۔

پھر رات کے چوتھے حصے میں حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام  حاضِر ہوئے اور عرض کیا : یارسولَ اللہ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! اپنا سَر مبارک اُٹھائیے! نبئِ رحمت ، شفیعِ اُمّت  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے سَر مُبَارک اُٹھا کر دیکھا تو آسمان کی طرف رحمت کے دروازے کھلے ہوئے تھے ، ہر دروازے پر ایک فرشتہ تھا ، پہلے دروازے کا فرشتہ کہہ رہا تھا : اُسے مبارک ہو جو آج رات عِبَادت کرے ، دوسرے دروازے کا فرشتہ پُکار رہا تھا : اُسے مبارک ہو جو آج رات سجدہ کرے ، تیسرے دروازے کا فرشتہ آواز لگا رہا تھا : اسے مبارک ہو جو آج رات رکوع کرے ، چوتھے دروازے کا فرشتہ صدا لگا رہا تھا : اسے مبارک ہو جو آج رات اپنے رَبِّ کریم سے دُعا مانگے ، پانچویں دروازے کا فرشتہ کہہ رہا تھا : اسے مبارک ہو جو آج رات اللہ پاک سے مُنَاجات کرے ، چھٹے دروازے کا فرشتہ کہہ رہا تھا : آج کی رات مسلمانوں کو مُبَارَک ہو ، ساتویں دروازے کا فرشتہ کہہ رہا تھا : اللہ پاک کو ایک ماننے والوں کو مبارک ہو ، آٹھویں دروازے پر فرشتہ صدا لگا رہا تھا : ہے کوئی توبہ کرنے والاکہ اُس کی توبہ قبول کی جائے ، نَوَیْں دروازے کا فرشتہ صدا لگا رہا تھا : ہے کوئی مغفرت طلب کرنے والا کہ اُس کی مغفرت کر دی جائے؟ دسویں دروازے پر فرشتہ پُکار رہا تھا : ہے کوئی دُعا کرنے والا کہ اُس کی دُعا قبول کر لی جائے۔