Book Name:Naza aur Qabr Ki Sakhtian-1442

پاک ہماری اور تمہاری مغفرت فرمائے ، تم ہم سے پہلے آگئے اور ہم تمہارے بعد آنے والے ہیں۔ ([1]) *قبرستان میں داخِل ہو کر یہ دُعا پڑھی جائے : اَللّٰھُمَّ رَبَّ الْاَجْسَادِ الْبَالِیَۃِ وَالْعِظَامِ النَّخِرَۃِ الَّتِیْ خَرَجَتْ مِنَ الدُّنْیَا وَھِیَ بِکَ مُؤْمِنَۃٌ اَدْخِلْ عَلَیْھَا رَوْحًا مِّنْ عِنْدِکَ وَسَلامًا مِّنِّیْ۔ (تَرجَمہ : اے ا! اے گل جانے والے جسموں اور بَوسیدہ ہڈّیوں کے ربّ!جو دنیا سے ایمان کی حالت میں رخصت ہوئے تُو اُن پر اپنی رحمت فرما اور ان کو میرا سلام پہنچا دے۔ ) 

شَرْحُ الصُّدُوْر میں ہے جو بندہ قبرستان میں داخِل ہو کر یہ دعا پڑھے ، تو حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام سے لے کر دُعا پڑھنے کے وقت تک جتنے مسلمان فوت ہوئے سب دُعا پڑھنے والے کے لئے دُعائے مغفرت کریں گے۔ ([2])   *اگر قبر کے پاس بیٹھنا چاہیں تو صاحبِ قبر کے مرتبے کا لحاظ کرتے ہوئے بااَدب بیٹھ جائیے *قبروں کی زیارت کے لئے یہ 4دن بہتر ہیں : پیر ، جمعرات ، جمعہ ، ہفتہ([3]) *جمعہ کے دن بعدِ نمازِصُبح زیارتِ قُبُور افضل ہے([4])  *رات کو تنہاقبرِستان نہ جانا چاہئے([5])  *بابَرَکت راتوں خصوصاً شَبِ بَرَاءَت میں زیارتِ قُبُور افضل ہے ([6]) * اِسی طرح بابَرَکت دِنوں مثلاً عید الفطر ، بقر عید ، 10 محرم ، ذُو الحجہ کے ابتدائی 10 دنوں میں بھی زیارتِ قُبُور افضل ہے ([7]) *قَبْر کے اوپر “ اگر بتّی “ نہ جلائی جائے اِس میں بے ادبی اور بد فالی ہے۔ ہاں! اگر(حاضِرین کو)خوشبو(پہنچانے)کے لئے(لگانا چاہیں


 

 



[1]...تِرمِذی ، کتاب : جنائز ،  صفحہ : 275حدیث 1055۔

[2]...شَرْحُ الصُّدُور ، صفحہ : 226۔

[3]...فتاوٰی عا لمگیری ، جلد : 5صفحہ : 350۔

[4]...فتاوٰی رضویہ ، جلد : 9 ، صفحہ : 523۔

[5]...فتاوٰی رضویہ ، جلد : 9 ، صفحہ : 523۔

[6]...فتاوٰی عا لمگیری ، جلد : 5صفحہ : 350۔

[7]...فتاوٰی عا لمگیری ، جلد : 5صفحہ : 350۔