Book Name:Naza aur Qabr Ki Sakhtian-1442

بارانِ فضل ہوتا ہے اس شب کو ہر گھڑی      خوش بخت ہے جسے ملی یہ عظمتوں کی رات

جو چاہتے ہو ، تم کو کرے گا خدا عطا             اس کی عنایتوں کی ہے یہ نعمتوں کی رات

غم کا علاج آج کی شب دستیاب ہے          یہ جاں فزا ہیں ساعتیں ، یہ فرحتوں کی رات

کر لو مرض کے واسطے رب سے دُعا ابھی        یہ ہے شفا کی رات ، یہ ہے راحتوں کی رات

دامن بڑھاؤ مانگ لو خیراتِ مغفرت           اے عاصیو! ہے جلوہ نما رافتوں کی رات

راضی کرو تمام جو ناراض تم سے ہیں           صلح وصفا کی رات ہے ، یہ قُربتوں کی رات

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

اے عاشقانِ رسول! آج کی رات پٹاخے پھوڑنے کی رات نہیں ہے ، موٹر سائیکلوں پروَنْ ویلنگ کرنے ، اُودھم مچانے ، کھیلنے ، کُودنے ، شور مچانے ، ہنگامہ آرائی  کرنے ، ہوائی فائرنگ کرنے ، پیسے اور وقت کو آگ لگانے ، بچوں کو آتش بازی کا سامان دِلوا کر اُن کی عادات خراب کرنے کی رات نہیں بلکہ آج کی رات عِبَادت کی رات ہے۔

آج رات تو وہ رات ہے کہ اس سال میں آئندہ شب براءَت تک جو مرنے والے ہیں اُن کی بھی لسٹ تیار ہوتی ہے ، خُدا جانے ہماری قسمت میں کیا لکھ دیا جائے ، خدانخواستہ ہم کھیل کُود میں لگے ہوئے ہوں اور اِدَھر ہمارے حق میں کچھ کا کچھ لکھ دیا جائے تَو کِیا بنے گا؟ آج عِبَادت کی رات ہے ، آج کی رات عبادت ہی میں گزارنی چاہئے۔ پٹاخے پھوڑنا ، آتش بازیاں کرنا ، ہنگامہ آرائی   کرنا ، یہ ہمارا کام نہیں ہے ، ہمارا کام ہے : اللہ پاک کو ، اس کے پیارے حبیب  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کو راضی کرنا اور آج اللہ پاک کو راضِی کرنے ہی کی رات ہے ، آج سچی توبہ کر کے اللہ پاک کو منانے ، اس سے صلح کرنے کی رات ہے۔

کِشْتِ اُمِّیْد پہ ہے فَضْلِ خُدا آج کی رات        ہر طرف چھائی ہے رحمت کی گھٹا آج کی رات