Book Name:Mout Ki Yad Kay Fazail Shab e Qadr 1442

دیتا ہے اور توبہ کرنے والے کو عذابِ آخرت سے نَجات دےدیتا ہے۔     (صراط الجنان ، ۲ / ۴۳۰)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمّد

بزرگوں کے بتائے ہوئے احوالِ موت

     پىارے پىارے اسلامى بھائىو! ہم موت کے بارے میں سُن رہے تھے ، اس میں شک نہیں کہ مرتے وقت مُردے کو جو تکلیف ہوتی ہے ، اسے  لَفْظوں میں بیان نہیں کیاجا سکتا ، لیکن بعض بُزرگان ِ دین رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہمْ اَجْمَعِیْن نے اپنی وفات کے اوقات میں ہمیں سمجھانے اورموت کی سختیوں کا اِحْساس دِلانے کیلئے انہیں مثالوں کے ذَریعے بیان کیا ہے۔ آئیے! اسی  بارے میں چند روایات سنتے ہیں :

مرنے والے پر تعجُّب

حضرت عبدُ اللہ بن عَمْروبن عاص رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا  فرماتے ہیں : میرے والد ِ مُحترم حضرت عَمْرو بن عاص رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ   فرمایا کرتے تھے : “ مجھے مرنے والے انسان پر تعجُّب ہوتا ہے کہ عقل اور زبا ن ہونے کے باوُجُود وہ کیوں موت اور اس کی کیفیت بیان نہیں کرتا۔ “ آپ  فرماتے ہیں : جب میرے والد ِ محترم کا وقتِ وِصال قریب آیاتومیں نے عرض کی : “ اے بابا جان!آپ توایسے ایسے فرمایا کرتے تھے۔ “ تو اُنہوں نے ارشادفرمایا : “ اے میرے بیٹے!موت اس سے زِیادہ سَخْت ہے کہ اس کو بیان کیا جائے ، پھر بھی میں کچھ بیان کئے دیتاہوں۔ اللہپاک کی قسم! گویا میرے کندھوں پر رَضْوٰی(ایک مشہور پہاڑ) اور تِہامہ کے پہاڑ رکھ دیئے گئے ہیں اور گویامیری رُوْح سُوئی