Book Name:Mout Ki Yad Kay Fazail Shab e Qadr 1442

امیرِ اہلِ سُنَّت حضرت مولانا محمدالیاس عطارقادری دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اِرشاد فرماتے ہیں : یقیناً جو موت اور اس  کے بعد والےمُعامَلا ت سےصحیح معنوں میں آگاہ ہے ، وہ دنیا کی رنگینیوں اور اس کی آسائشوں  کے  دھو کے  میں نہیں پڑسکتا۔ کیا آپ نے کبھی کسی کو مرنے والے کی قَبْر میں رکھنے  کے  لئے فرنیچر تیار کرواتے ، قَبْر میں ائیرکنڈیشن لگواتے ، رقم رکھنے  کے  لئے تجوری بنواتے ، کھیلوں میں جیتے ہوئے کپ اور دنیوی کامیابیوں کی اَسناد سجانے  کے  لئے الماری بنواتے ہوئے دیکھا ہے؟نہیں دیکھا  ہوگا اور یہ کام شَرعاً دُرُست بھی نہیں ہیں ، تو جب سب کچھ یہیں چھوڑ کر جانا ہے تو یہ ڈِگریاں ہمارے کس کام کی؟ جس دولت کیلئے ساری زندگی محنت ومشقت کرتے ہیں ، وہ ہماری کیا مدد کرے گی ؟جس منصب کی بِناپر ہم شان و شوکت کا اِظہار کرتے رہے ، وہ آخِر ہمارے کیا کام آئے گا؟لہٰذا اب بھی وقت ہے ، ہوش میں آئیے اور قَبْروآخرت کی تیاری کر لیجئے۔ (قبر کی پہلی رات ، ص ۱۸)

قرآنِ کریم میں پارہ 22  سُوْرَۂ فَاطِرْ کی آیت نمبر5  میں ارشادہوتا ہے :

یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اِنَّ وَعْدَ اللّٰهِ حَقٌّ فَلَا تَغُرَّنَّكُمُ الْحَیٰوةُ الدُّنْیَاٙ-وَ لَا یَغُرَّنَّكُمْ بِاللّٰهِ الْغَرُوْرُ(۵)

ترجمۂ کنز العرفان : اے لوگو!بیشک اللہ کا وعدہ سچا ہے تو ہرگز دنیا کی زندگی تمہیں  دھوکا نہ دے اور ہرگز بڑا فریبی تمہیں اللہ کے بارے میں  فریب نہ دے ۔

تفسیر صراطُ الجنان میں اس آیت کے تحت جو بیان کیا گیاہے ، اس کاخلاصہ ہے :