Book Name:Mout Ki Yad Kay Fazail Shab e Qadr 1442

گا ، جب کوئی لقمہ منہ میں ڈالتا ہوں تو محسوس ہوتا ہے کہ یہ لقمہ گلے سے اُترتے وقت میرے لئے موت کا سبب بن جائے گا۔ اے آدم کی اولاد!اگر تم عقل رکھتے ہو تو اپنے آپ کو مُردوں میں شمار کرو۔ اس ذات کی قسم !جس کے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے(اتنا فرمانے کے بعد نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے پارہ 8 سورۃُ الانعام کی آیت نمبر 134  کی یہ آیتِ کریمہ تلاوت فرمائی : )

اِنَّ مَا تُوْعَدُوْنَ لَاٰتٍۙ-وَّ مَاۤ اَنْتُمْ بِمُعْجِزِیْنَ(۱۳۴) ۸ ، الانعام : ۱۳۴)

ترجمۂ کنز العرفان : بیشک جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ ضرور آنے والی ہے اور تم (اللہ کو)عاجز نہیں کرسکتے۔

(شعب الایمان ، الحادی و السبعون من شعب الایمان....الخ ، ۷ / ۳۵۵ ، حدیث : ۱۰۵۶۴)

ایک بار نبیِّ اکرم صَلَّی اللہُعَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا گزر ایک مجلس کے پاس سے ہوا ، جس میں ہنسی کی آوازیں بلند ہو رہی تھیں ، آپ نے ارشاد فرمایا : اپنی مجلسوں میں لذتوں کو بے  مزہ کرنے والی کوبھی شامل کرلو ، لوگوں نے عرض کی : یارسولَاللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم لذتوں کو بے مزہ کرنے والی کون سی چیز ہے؟ فرمایا : موت۔ (موسوعة ابن ابی الدنیا ، کتاب ذکر الموت ، باب الموت والاستعداد له ، ۵ / ۴۲۳ ، حدیث : ۹۵)

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!غور کیجیے!نبیِّ پاک صَلَّی اللہُعَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کس قدر موت کاتذکرہ کرتے اور لوگوں کوموت کی یاد دلاتے ، مگر افسوس! ہمارا معاملہ ایسانہیں نہ ہم موت کو یادکرتے ہیں اور نہ کسی دُوسرے کویاد دلاتےہیں بلکہ ہم لمبی عمر کی اُمید میں موت کو بُھولے بیٹھے ہیں۔ انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلام گناہوں سے معصوم ہونےکے باوجود اتنا خوفِ خدا   رکھیں اورموت کو یاد کریں اور ایک ہم سر سے