Book Name:Mojza Ban Kay Aaya Hamara Nabi

ایمان افروزخوشخبریاں

پیارے اسلامی بھائیو!رسولِ اکرم ، شاہِ بنی آدم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ولادتِ با سعادت سے قبل والدۂ ماجدہ حضرت آمنہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کے لئے ہر رات مزید بابرکت اور خوشیوں کا پیغام بن کے آئی ، ان راتوں میں بی بی آمنہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کو عجیب کیف و سُرور حاصل ہوا۔ * آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کو مراد اور آرزو پوری ہونے کی خوش خبری دی گئی۔ *  اور بتایا گیا کہ آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہاکےہاں وہ ہستی آنے والی ہیں جو حمد بجا لانے اور شکر ادا کرنے والی ہیں۔ *  آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہانے آسمان سے فرشتوں کی تسبیح کرنے کو سنا۔ *  حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام  کو  یہ کہتے سنا کہ اے آمنہ! مدح و عزت کے مالک کے سبب خوش ہو جاؤ۔ * پھر فرحت و برکت مکمل ہوگئی اورایک ایسا نور چمکا جو پھر کم نہ ہوا۔ *  فرشتوں نے بی بی آمنہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کے گِرد طواف کی صورت میں چکر لگائے۔ * آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کی سعادتوں اورتونگری کی ابتدا ہوئی۔ * فرشتوں نے لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللہ کا وِرد کیا۔ بی بی آمِنہرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہاسےتھکاوٹ دُورہوگئی اورحضورِ پاک ، صاحِبِ لولاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ولادتِ با سعادت ہو گئی۔ ([1])

حضرت بی بی آمنہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا ولادتِ مصطفےٰ کا ذکر کرتے ہوئے فرماتی ہیں : جب  سردارِ کون ومکاں ، مالکِ دو جہاں صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی  آمد ہوئی تو میں نے دیکھا کہ آپ سجدےمیں ہیں اور عاجزی و اِنکساری کے ساتھ اپنی اُنگلی اُٹھائی ہوئی ہے ۔ پھر میں نے سفید بادل کو آسمان سے اُترتے ہوئے دیکھا جس نے نبیوں کے سرور ، رسولوں کے افسر صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ 


 

 



[1]... رسائلِ میلاد مصطفیٰ ،  ۲۲۷ملخصا