Book Name:Mojza Ban Kay Aaya Hamara Nabi

کو مجھ سے چھپا لیا ، پھر میں نے کسی کہنے والے کو یہ کہتے سُنا : انہیں مشرق و مغرب کی سیر کراؤ ، انہیں زمین کی ہر جگہ میں لے جاؤ ، تمام سمندری مخلوق ، جنّوں اور انسانوں کی رُوحوں ، فرشتوں ، پرندوں اورجانوروں کے پاس سے گزارو ، انہیں ہر ذی روح پر پیش کروتا کہ وہ انہیں ان کے نام اور اوصاف کے ساتھ پہچان لیں ، نیز انہیں تمام انبیائے کِرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کی پیدائش کی جگہ کا بھی چکر لگواؤ۔ ([1])   

حضرتِ سیِّدَتُنا آمنہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا مزید فرماتی ہیں : پھر وہ بادل آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے دُور ہو گئے تو دیکھا کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سفید اُونی کپڑے میں لپٹے ہوئے تھے اور نیچے سبز ریشم بچھا ہوا تھا۔ (مولد النبی لابن حجر ، ص ۲۲ ملخصا)کسی کہنے والے نے کہا : حضرت محمد صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے تمام دنیا پر قبضہ کر لیا اور زمین کی کوئی مخلوق ایسی نہیں جو آپ کے قبضے میں اپنی خوشی سے نہ آئی ہو۔ اس کے بعد تین فرشتے آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی جانب بڑھے ایک کے پاس چاندی کا پیالہ ، دوسرےکے پاس  زَمُرْد کا تھال اور تیسرے کے پاس سفید ریشم کا کپڑا تھا ، جس میں خوب چمکتی دَمکتی انگوٹھی تھی ۔ انہوں نے آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو پیالے کے پانی سے غسل دیا ، پھر کپڑے سے مہرِ نبوت نکال کر دونوں کندھوں کے درمیان لگا دی۔ ([2])

                              پھر کسی کی آوازآئی : انہیں حضرتِ آدم عَلَیْہِ السَّلَام کے اَخلاق ، حضرتِ شیث عَلَیْہِ السَّلَام کی معرفت ، حضرتِ نوح عَلَیْہِ السَّلَام کی شجاعت ، حضرتِ ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کی گہری دوستی ، حضرتِ اسماعیل عَلَیْہِ السَّلَام کی زبان ، حضرتِ اسحاق عَلَیْہِ السَّلَام کی رضا ، حضرتِ صالِح


 

 



[1]... خصائص الکبری ، باب ظھرفی لیلۃ مولدہ...الخ ، ۱ / ۸۲

[2]... مولد النبی لابن حجر ، ص ۲۲ ملخصا