Book Name:Mojza Ban Kay Aaya Hamara Nabi

پارہ17سُوْرَۂ  اَنْبِیَاء کی آیت نمبر107 میں ہے :

وَ مَاۤ اَرْسَلْنٰكَ اِلَّا رَحْمَةً لِّلْعٰلَمِیْنَ(۱۰۷)  ۱۷ ، الانبیآء : ۱۰۷)                           

تَرجَمَہ : اور ہم نے تمہیں نہ بھیجا مگر رحمت سارے جہان کے لیے

پارہ22سُوْرَۂ  اَحْزَابْ کی آیت نمبر46.45 میں اِرشادہوتاہے :

یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰكَ شَاهِدًا وَّ مُبَشِّرًا وَّ نَذِیْرًاۙ(۴۵) وَّ دَاعِیًا اِلَى اللّٰهِ بِاِذْنِهٖ وَ سِرَاجًا مُّنِیْرًا(۴۶)

 ۲۲ ، الاحزاب : ۴۵-۴۶)

تَرجَمَہ : اے غیب کی خبریں بتانے والے (نبی) بےشک ہم نے تمہیں بھیجا حاضر ناظر اور خوشخبری دیتا اور ڈر سناتااور اللہ کی طرف اس کے حکم سے بلاتا  او ر چمکادینے والا آفتاب

اے عاشقانِ رسول!آمدِ مصطفےٰ کی خوشیاں منانا یعنی میلاد شریف مناناحکمِ قرآنی اور نبیِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی خُوشنودی کا باعث ہے ۔ یقیناًمیلاد شریف منانا ، ماہِ میلاد میں  اپنے گھروں ، گلی محلّوں  بلکہ اپنی گاڑیوں کو مدنی پرچموں ، جگمگاتے قُمقُموں ، رنگ برنگی لائٹوں سے سجانا ، اِس ماہِ مبارک کی آمدپربالخصوص گناہوں سے توبہ کرنا ، سُنّتوں اورنیکیوں پر اِستقامت پانے کے عظیم مدنی نُسخے یعنی “ نیک اعمال “ کے مطابق زندگی گزارنے کا پکّا اِرادہ کرنا ، قریہ قریہ ، گاؤں گاؤں “ مرحبا یا مُصطفےٰ “ کی دُھومیں مچانے کے لیے اسلامی بھائیوں کا مدنی قافلے میں سفرکرنا ، اجتماعِ مِیلاد و جُلوسِ مِیلاد میں مکتبۃُ المدینہ کے کتب و  رسائل تقسیم کرکے  نیکی کی دعوت کو عام کرنا ، ربیع الاوّل کے 12دن تک عَلاقوں کی مختلف مساجد میں جشنِ وِلادت کے عظیم الشّان سُنّتوں بھرے اجتماعات مُنعقد کرنا ، ربیعُ الاوّل کےہفتہ واراجتماع ومدنی مذاکرے میں مدنی پرچم لیے اوّل تا آخر شرکت کرنا ، بارہویں شب