Book Name:Ghous Pak Ki Ibadat o Riyazat

ناممکن ہے۔ لہٰذاجب بھى كوئى آفت آپڑے خواہ طوىل عرصے تك بے روزگارى ىا بىمارى دورنہ ہویامسائل حل نہ ہوں تو ہمت نہ ہاریئےاور ہر موقع پر  صبر ، صبر اور صبر سے كام لیجئے۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                             صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

کھانا چھوڑ دیا

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!حضورِغوثِ پاک شیخ عبد القادر جیلانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کے نزدیک عبادت و ریاضت کی اتنی اہمیت تھی کہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کھانا بھی اسی نیت سے  تناول فرماتے تاکہ اس کے ذریعے عبادت پر قوت حاصل ہوسکے ۔ چنانچہ حضرت  عبد اللہ سلمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  بیان کرتے ہیں کہ حضرت   شیخ مُحِیُّ الدین سَیِّد عبدالقادر جیلانی ، قُطبِ رَبَّانی رَحْمَۃُ اللہِ  عَلَیْہ نے مجھے اپنا ایک واقعہ اس طرح سنایاکہ جس وقت میں شہر کے ایک محلہ “ قطبیہ  شرقی “ میں مقیم تھا تو میرے اوپر چند یوم ایسے گزرےکہ نہ تو میرے پاس کھانے کی کوئی چیز تھی اور نہ کچھ خریدنے کی استطاعت ، اسی حالت میں ایک شخص اچانک میرے ہاتھ میں کاغذ کی بندھی ہوئی پُڑیا دے کر چل دیا اور میں اس کے اندر بندھی ہوئی رقم سے حلوا پراٹھا خرید کر مسجد میں پہنچ گیا اور قبلہ رُو ہو کر اس فکر میں غرق ہو گیا کہ اس کو کھاؤں یا نہ کھاؤں۔ اسی حالت میں مسجد کی دیوار میں رکھے ہوئے کاغذ پر میری نظر  پڑی تو میں نے اٹھ کر اس کو پڑھا تو اس میں یہ لکھا ہوا تھا کہ “ ہم نے کمزور مؤمنین کے لیے رزق کی خواہش پیدا کی تاکہ وہ بندگی کے لیے اس کے ذریعہ قوت حاصل کر سکیں “ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں کہ اس تحریر کو دیکھ کر میں نے اپنا رومال اُٹھایا اور کھانا وہیں چھوڑ کر دو رکعت نماز ادا کر کے مسجد سے نکل آیا۔

 (سیرت غوث اعظم ص۴۶)

اس سے یہ معلوم ہوا کہ حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  اس  وقت تک کھانا تناول نہ فرماتے جب تک یہ حالت نہ ہوجاتی کہ اب کھائے بغیر نڈھال ہوجائیں گے اور عبادت کی قوت باقی نہ رہے گی اسی لئے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے دورکعت نمازپڑھی کہ ابھی تو عبادت کی قوت باقی ہے اور وہ کھانا وہیں چھوڑ دیا ۔