Book Name:Khwaja Garib Nawaz Aur Neki Ki Dawat

خواجہ غریب نواز رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی عِلْمِ دین سے محبت

خواجہ غریب نواز رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ عِلْمِ دین سے بہت محبت کرتےتھے ، آپ کی عُمر 15 سال تھی ، جب والدِ محترم کا سایہ سَر سے اُٹھ گیا ، وِراثت میں آپ کو ایک باغ اور ایک پَن چکی (یعنی پانی سے چلنے والی چکی)ملی ، آپ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے باغ بیچ دیا ، پَن چکی بھی فروخت کی اور باقِی جو ساز وسامان تھا ، سارا بیچا ، اس کی قیمت فقیروں ، مسکینوں پر صدقہ کی اور راہِ عِلْمِ دین کے مُسَافِر بَن گئے۔ پہلے آپ سمر قند گئے ، وہاں قرآنِ کریم حفظ کیا([1]) اور مولانا شَرْفُ الدِّین رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ سے عِلْمِ دین سیکھا ، خواجہ صاحب رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ جیسے جیسے عِلْم سیکھتے تھے ،  عِلْم کی پیاس مزید بڑھتی تھی ، چنانچہ سمر قند میں عِلْم سیکھ کر آپ بخارا تشریف لائے اور یہاں کے مشہور عالِمِ دین شیخ حُسَّامُ الدِّین رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی شاگردی اختیار کی ، کم وبیش 5 سال کے مختصر عرصے میں آپ نے اُس وقت کے رائج عُلُوم سیکھ کر فراغت حاصِل کی ، ظاہِری عُلُوم سیکھ لینے کے بعد آپ باطنی عُلُوم کی طرف مُتَوَجِّہ ہوئے اور حضرت خواجہ عُثْمان ہارْوَنی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے ہاتھ پر بیعت کی۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ   تقریباً 20سال تک پیر صاحب کی خدمت میں حاضِر رہ کر معرفت کی منازِل طَے کرتے رہے۔([2])

خواجۂ خواجگاں مُعِیْنُ الدِّیْن                       فَخْرِ کون ومکاں مُعِیْنُ الدِّیْن

خواجہ صاحب پر پِیرِ کامِل کی نوازشات

خواجہ غریب نواز رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : میں بغداد شریف میں خواجہ جنید کی مسجد میں اپنے پیر و مرشد حضرت خواجہ عُثْمان ہَارْوَنِی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی خدمت میں حاضِر ہوا ، اس


 

 



[1]...اقتباس الانوار ، صفحہ : 347ملتقطاً۔

[2]...مرآۃ الاسرار ، صفحہ : 594خلاصۃً۔