Book Name:Khwaja Garib Nawaz Aur Neki Ki Dawat

سب سے اچھی بات

پارہ : 24 ، سورۂ حٰم السجدۃ ، آیت : 33 میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے :

وَ مَنْ اَحْسَنُ قَوْلًا مِّمَّنْ دَعَاۤ اِلَى اللّٰهِ وَ عَمِلَ صَالِحًا  (پارہ24 ، سورۂ حٰم السجدۃ : 33)        

ترجَمۂ کنزُ الایمان : اور اس سے زیادہ کس کی بات اچھی جو اللہ کی طرف بلائے اور نیکی کرے۔

ایک قول کے مطابق اس آیتِ کریمہ میں یہ بتایا گیا کہ ہر وہ مسلمان جو نیک اَعْمَال کرے اور دوسروں کو نیکی کی دعوت دیا کرے ، اس کی بات سب سے اچھی ہے۔ مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : اس آیت سے معلوم ہوا کہ رَبّ کو اس کی بولی بڑی پیاری ہے جو دعوتِ خیر (یعنی نیکی کی دعوت) دے ، اگرچہ اس کی آواز موٹی اور باتیں معمولی (یعنی سادہ) ہوں۔ ([1]) 

                                                           مجھے تم ایسی دو ہمّت آقا            دوں سب کو نیکی کی دعوت آقا

بنادو مجھ کو بھی نیک خصلت               نبیّ رَحمت شفیعِ اُمّت

نیکی کی دعوت حکمتِ عملی سے دیجئے!

پارہ : 14 ، سورۂ نَحْل ، آیت : 125 میں ارشاد ہوتا ہے :

اُدْعُ اِلٰى سَبِیْلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَ الْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ   (پارہ14 ، سورۂ نحل : 125)              

ترجَمۂ : اپنے رب کے راستے کی طرف حکمت اور اچھی نصیحت کے ساتھ بلاؤ۔

اس آیتِ کریمہ میں اللہ پاک نے اپنے رسول ، حضرت مُحَمَّد مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کو   حکم دیا ہے کہ آپ اللہ پاک کی مخلوق کو حکمتِ عملی کے ساتھ اس کے رستے کی


 

 



[1]...تفسیر نور العرفان ، پارہ 24 ، سورۂ حٰم السجدۃ ، زیر آیت : 33 ، صفحہ : 576و843۔