Book Name:Khwaja Garib Nawaz Aur Neki Ki Dawat

غریب نواز رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے نماز سے متعلق درس دیتے ہوئے فرمایا : نماز مؤمن کی مِعْراج ہے ، نماز تمام مقامات سے بڑھ کر ہے ، اللہ پاک سے ملنا نماز ہی سے شروع ہوتا ہے ، نماز ایک راز ہے جو بندہ اپنے رَبِّ کریم کی بارگاہ میں بیان کرتا ہے۔ حدیثِ پاک میں ہے : اَلْمُصَلِّی یُنَاجِی رَبَّہٗ ([1])نماز پڑھنے والا اپنے رّب سے راز کی باتیں کرتا ہے۔ ([2])

ہر عبادت سے برتَر عبادت نماز           ساری دولت سے بڑھ کر ہے دولت نماز

پیارے آقا کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے یہ       قلبِ شاہِ مدینہ کی راحت نماز

بھائیو! گر خُدا کی رضا چاہئے                 آپ پڑھتے رہیں باجماعت نماز

جو مسلمان پانچوں نمازیں پڑھیں           لے چلے گی انہیں سُوئے جنّت نماز

ہو گی دُنیا خراب ، آخرت بھی خراب       بھائیو! تم کبھی چھوڑنا مت نماز

یاخُدا! تجھ سے عطّؔار کی ہے دُعا             مصطفےٰ کی پڑھے پیاری اُمّت نماز

     صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                         صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

خواجہ صاحب رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے وُضُو کی سنتیں سکھائیں

ایک روز خواجہ بختیار کاکی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اور دیگر لوگ بارگاہِ خواجہ میں حاضِر تھے۔ خواجہ غریب نواز رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے وُضُو کی چند سنتوں کے متعلق درس دیتے ہوئے فرمایا : وُضُوکرتے وقت انگلیوں کا خلال کرنا سُنّت ہے۔ ایک بار میں شیخ اَجَل شیرازی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ     کے ساتھ تھا ، شام کی نماز کا وقت ہوا؛ شیخ اجل رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ تازہ وُضُو کرتے تھے ، اتفاق سے آپ انگلیوں کا خلال کرنا بھول گئے ،  اسی وقت غیبی فرشتے نے آواز دی : اے اَجَل! تُو


 

 



[1]...مسند بزار ، جلد : 12 ، صفحہ : 304 ، حدیث : 6148۔

[2]...دلیل العارفین ، صفحہ : 5۔