Book Name:Khwaja Garib Nawaz Aur Neki Ki Dawat

آدابِ زندگی بیان کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت ، شہنشاہِ نبوت صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّمنےفرمایا : مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِي فَقَدْ اَحَبَّنِي وَمَنْ اَحَبَّنِي كَانَ مَعِيَ فِي الْجَنَّةِ جس  نے میری سُنّت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔ ([1])

سینہ تیری سُنّت کا مدینہ بنے آقا!                   جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

تیل ڈالنے اور کنگھی کرنے کی سنتیں اور آداب

2فرامینِ مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ : : جب تم میں سے کوئی تیل لگائے تو بھنووں (یعنی ابروؤں) سے شروع کرے اس سے سر کا دَرد  دُور ہوتا ہے۔ ([2]) : جس کے بال ہوں وہ ان کا احترام کرے۔ ([3]) یعنی انہیں دھوئے ، تیل لگائے اور کنگھی کرے۔ ([4])

حضرت اَنَس رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ  فرماتے ہیں : اللہ پاک کے محبوب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  سَرِ اَقْدس میں اکثر تیل لگاتے اور داڑھی مُبارک میں کنگھی کرتے اور اکثر سَر مُبارک پر کپڑا (یعنی سَر بند شریف) رکھتے تھے یہاں تک کہ وہ کپڑا تیل سے تر ہو جاتا تھا ۔ معلوم ہوا “ سَر بند “ کا اِسْتعمال سُنّت ہے ، اسلامی بھائیوں کو چاہیئے کہ جب بھی سَر میں تیل ڈالیں ، ایک چھوٹا سا کپڑا سَر پر باندھ لیا کریں ، اس طرح اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! ٹوپی اور عمامہ شریف تیل کی آلودگی سے کافی حد تک مَحفوظ رہیں گے۔ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ   فرماتے ہیں :

تیل کی بوندیں ٹپکتی نہیں بالوں سے رضا      صبحِ عارِض پہ لُٹاتے ہیں ستارے گیسو


 

 



[1]...مشکوٰۃ ، کتابُ : الْاِیمان ، بابُ : الْاِعْتِصَام ، جلد : 1 ، صفحہ : 55 ، حدیث : 175۔

[2]...جامع صغیر ، صفحہ : 28 ، حدیث : 369۔

[3]...ابو داؤد ، کتاب : الترجل ، باب : فی اصلاح الشعر ، صفحہ : 653 ، حدیث : 4163۔

[4]...اشعۃ اللمعات ، جلد : 3 ، صفحہ : 617۔