Book Name:Khwaja Garib Nawaz Aur Neki Ki Dawat

* سَر اور داڑھی کے بال صابن وغیرہ سے دھونے کا جن کا معمول نہیں ہوتا اُن کے بالوں میں اکثر بدبُو ہو جاتی ہے! خود کو اگرچہ بدبُو نہ آتی ہو مگر دوسروں کو آتی ہے۔ مُنہ ، بالوں ، بدن ، اور لباس سے بدبُو آتی ہو اس حال میں مسجد کا داخلہ حرام ہےکہ اس سے لوگوں اور فرشتوں کو ایذا ہوتی ہے ۔ ہاں !بدبُو ہو مگر چھپی ہوئی ہو جیسے بَغَل کی بَدبُو تو اس میں حرج نہیں * حضرت نافع رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ  سے روایت ہے کہ حضرت ابن عمر رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ  دن میں 2 مرتبہ تیل لگاتے تھے ۔ بالوں میں تیل کا بکثرت استعمال خُصُوصاً اہلِ علم حضرات کے لئے مفید ہے کہ اس سے سر میں خشکی نہیں ہوتی ، دماغ تَر اور حافظہ قوی ہوتا ہے* مکی ، مدنی مصطفیٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  جب تیل استعمال فرماتےتو پہلے اپنی اُلٹی ہتھیلی پر تیل ڈال لیتے ، پہلے دونوں ابروؤں پرپھر دونوں آنکھوں پر اور پھر سَر مبارک میں لگاتےتھے* سرکارِ نامدار ، مدینے کے تاجدار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  جب داڑھی مبارک کو تیل لگاتےتو عَنْفَقَہْ (یعنی نچلے ہونٹ اور ٹھوڑی کے درمیانی بالوں) سے ابتدا فرماتے* داڑھی میں کنگھی کرنا سنّت ہے * بغیر بِسْمِ اللہ  پڑھے تیل لگانا اور بال پَرا گندہ (پَرا۔ گندہ یعنی بکھرے ہوئے) رکھنا خلافِ سنّت ہے* حدیث پاک میں ہے : جو بغیر بِسْمِ اللہ پڑھے تیل لگائے تو 70 شیاطین اس کے ساتھ شریک ہو جاتے ہیں* تیل ڈالنے سے قبل  بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم پڑھ کر الٹے ہاتھ کی ہتھیلی پر تھوڑا سا تیل ڈالئے ، پھر پہلے سیدھی آنکھ کے اَبْرو پر تیل لگائیے پھر اُلٹی کے ، اس کے بعد سیدھی آنکھ کی پلک پر ، پھر اُلٹی پر ، اب سر میں تیل ڈالئے ، اور داڑھی  کو تیل لگائیں تو نچلے ہونٹ اور ٹھوڑی کے درمیانی بالوں سے آغاز کیجئے ۔ ([1])

مختلف سنتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃالمدینہ کی بہارشریعت جلد : 3 ، حصہ : 16 ، اور شیخ


 

 



[1]...550سنتیں اور آداب ، صفحہ : 43-44۔