Book Name:Khwaja Garib Nawaz Aur Neki Ki Dawat

سلطانُ الہند ، عطائے رسول ، معینُ الدِّین (دین کے مددگار) خواجۂ خواجگاں خواجہ غریب نواز حضرت حسن سنجری چشتی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے عُرْس مبارک کے سلسلے میں حاضِر ہیں ،  یقیناً یہ اللہ پاک کا بڑا کرم ہے کہ اُس نے ہم گنہگاروں کو اپنے محبوب بندوں کے ذِکْر کے لئے منتخب فرمایا ، اولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہم کی عقیدت و محبت ہمیں نصیب فرمائی۔

نیک لوگوں سے محبت اَفْضَل نیکی ہے

بےشک اللہ پاک کے نیک بندوں کی محبت لازوال دولت اور بہت بڑی سعادت ہے۔  ایک مرتبہ اللہ پاک نے حضرت موسیٰ کَلِیْمُ اللہ عَلَیْہِ السَّلَام کی طرف وحی فرمائی : اے موسیٰ! کیا کبھی میرے لئے کوئی عَمَل کیا ہے؟ عرض کیا : یا اللہ پاک! میں نمازیں پڑھتا ہوں تیرے لئے ، روزے رکھتا ہوں تیرے لئے ، صدقہ خیرات کرتا ہوں تیرے لئے ، یہ ساری نیکیاں تیرے ہی لئے کرتا ہوں۔ اللہ پاک نے فرمایا : موسیٰ! آپ نماز پڑھتے ہیں ، یہ روزِ قیامت آپ کے لئے دلیل ہو گی ، آپ روزہ رکھتے ہیں ، روز قیامت یہ آپ کے لئے ڈھال ہو گا ، آپ صدقہ کرتے ہے ، یہ روزِ قیامت آپ کے لئے سایہ ہو گا۔ اے موسیٰ! یہ سب تو تمہارے ہی لئے ہوا ، میرے لئے کیا کِیَا؟ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے عرض کیا : اِلٰہی!  تُو ہی بتا وہ کون سا عَمَل ہے جو خاص تیرے ہی لئے ہو؟ ارشاد فرمایا : اے موسیٰ! کیا تُو نے کبھی میرے لئے کسی سے محبت کی ہے؟ اس وقت حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے جان لیا کہ اللہ پاک کی رضا کی خاطِر دوسروں سے محبت کرنا اَفْضَل ترین عَمَل ہے۔ ([1])

سُبْحٰنَ اللہ!  معلوم ہوا ؛ اللہ پاک کی رضا کے لئے لوگوں سے محبت کرنا اَفْضَل ترین


 

 



[1]...احیاءُالعلوم مُتَرْجَم ، جلد : 2 ، صفحہ : 580۔