Book Name:Khwaja Garib Nawaz Aur Neki Ki Dawat

پاک فرماتا ہے : اُن لوگوں پر میری محبّت لازِم ہو گئی جو میری رضا کے لئے آپس میں محبت کرتے ہیں۔ ([1])(2) : نبی اکرم ، نورمجسم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےفرمایا : اللہ پاک کی رضا کے لئے آپس میں محبت کرنے والے قیامت کے دن سرخ یاقوت کے ستونوں پرہوں گے ، ہرستون کے اوپر 70ہزار کمرے ہوں گے۔ جب ان میں کوئی نیچے جھانکے گا تو اُس کا حُسْن جنتیوں کے گھروں کو بھر دے گا جیسے سورج کی روشنی دنیاوالوں کے گھروں کو بھر دیتی ہے ، اَہْلِ جنّت کہیں گے : آؤ! رضائے اِلٰہی کے لئے آپس میں محبّت کرنے والوں کی زیارت کو چلتے ہیں۔ پس جنّتی (وہاں آئیں گے اور) اُن کے چہروں کو ایسے چمکتا دیکھیں گے جیسے چودھویں رات کا چاند چمکتا ہے ، یہ (یعنی اللہ پاک کی رضا کے لئے باہَم محبت کرنے والے) سبز لباس پہنے ہوں گے ،  ان کی پیشانیوں پر لکھاہو گا : ھٰؤُلَآ ءِالْمُتَحَابُّوْنَ فِی اللہِ یہ وہ لوگ ہیں جو اللہ پاک کی رضا کے لئے آپس میں محبت کرتے تھے۔ ([2])

اللہ پاک تجھ سے محبت فرماتا ہے...!

حدیثِ پاک میں ہے : اللہ پاک کے پیارے نبی ، مکی مدنی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : ایک شخص تھا ، وہ اپنے دینی بھائی سے ملاقات کے لئے نکلا ، اللہ پاک نے اُس کےراستے میں ایک فرشتے کو (انسانی شکل میں) بٹھا دیا جب وہ فرشتے کے قریب سے گزرا تو فرشتے نے اسے روک کر پوچھا : کہاں کا ارادہ رکھتے ہو؟ کہا : میں اپنے فُلاں دینی بھائی سے ملاقات کے لئے جا رہا ہوں۔ فرشتے نے پوچھا : کیا اُس سے تمہیں کوئی کام ہے؟ کہا : نہیں ، کوئی کام نہیں ہے۔ فرشتے نے پھر پوچھا : کیا وہ تمہارا رشتے دار ہے؟ کہا : نہیں ، رشتے دار بھی نہیں


 

 



[1]...مصنف ابن ابی شیبہ ، کتاب الجنۃ ، جلد : 8 ، صفحہ : 88 ، حدیث : 147۔

[2]...مصنف ابن ابی شیبہ ، کتاب الجنۃ ، جلد : 8 ، صفحہ : 88 ، حدیث : 148۔