Book Name:Hazrat Salman Farsi Ki Duniya Se Be Raghbati

اللہُ اَکْبَر ! اے عاشقانِ رسول! یہ ہیں صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان...! دُنیا کی محبت سے انتہائی دُور اور ہر وقت آخرت کی فِکْر میں رہنے والے تھے۔ دیکھ لیجئے! حضرت سلمان فارسی رَضِیَ اللہُ عَنْہ کے پاس صِرْف ایک برتن ہے اور اسی کو کثیر سامان کہہ کر رَو رہے ہیں کہ میں نے زیادہ مال جمع کر لیا۔

آج ہمارا حال اس کے بالکل الٹ ہے۔ ہزاروں روپے آمدن ہے ، بینک بیلنس بھی ہے ، گاڑی بھی رکھی ہوئی ہے ، گھر میں ضروری سامان  کے ساتھ ساتھ اِضافی سہولیات بھی موجود ہیں ، اس کے باوُجُود مزید کی طلب ہے ، دِن رات بس پیسہ پیسہ ہی کرتے رہتے ہیں۔ کاش! ہمیں دُنیا سے بےرغبتی نصیب ہو جائے ، کاش! فِکْرِ آخرت ملے اور ہم دُنیوی کل سنوارنے کی خاطِر دَر دَر بھٹکتے پھرنے کی بجائے تَوَکُّل اختیار کریں ، شکر گزار بنیں اورآخرت سنوارنے کی فِکْر کریں۔

رہیں سب شاد گھر والے شہا تھوڑی سی روزی پر

عطا ہو دولتِ صبر و قناعت یارسولَ اللہ!

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

تَوَکُّل کتنا عمدہ عمل ہے!

حضرت مُغِیْرہ بِن عبدُ الرَّحمٰن رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ سے روایت ہے ، حضرت سلمان فارسی رَضِیَ اللہُ عَنْہ نے ایک مرتبہ  حضرت عبد اللہ بن سلام رَضِیَ اللہُ عَنْہ سے فرمایا : اگر تم مجھ سے پہلے انتقال کر جاؤ تو پیش آنے والے حالات سے مجھے آگاہ کرنا اور اگر میں تم سے پہلے فوت ہو گیا تو میں تمہیں آگاہ کروں گا۔ چنانچہ حضرت سلمان فارسی رَضِیَ اللہُ عَنْہ کا انتقال پہلے ہو گیا۔