Book Name:Hazrat Salman Farsi Ki Duniya Se Be Raghbati

مراد سلام ہے۔ ([1]) یعنی جب سلام کرو گے تو تمہارا  سلام محبت سے بھرا ہوا تِیر بَن کر سامنے والے کے دِل پر لگے گا اور محبت بڑھائے گا۔

اللہ پاک ہمیں سلام کو عام کرنے اور آپس میں محبتیں بانٹنے کی توفیق عطا کرے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم۔

ہَوَس نے کر دیا ہے ٹکڑے ٹکڑے نوعِ انساں کو

اَخُوَّت کا بیاں ہو جا! محبت کی زباں ہو جا!

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

تَو تم امانت میں خیانت کرتے...

حضرت اَبُو قَلابہ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ سے روایت ہے ، ایک مرتبہ ایک شخص حضرت سلمان فارسی رَضِیَ اللہُ عَنْہ کی خِدمت میں حاضِر ہوا ، اس وقت حضرت سلمان فارسی رَضِیَ اللہُ عَنْہ آٹا گوندھ رہے تھے ،  اس شخص نے حیرت سے کہا : عالی جاہ! یہ کیا ہے؟ (یعنی آپ خُود ہی آٹا گوندھ رہے ہیں؟) فرمایا : میں نے خادِم کو کسی کام سے بھیجا ہے ، مجھے اچھا نہیں لگا کہ اس پر دو کام جمع کر دوں۔

سُبْحٰنَ اللہ ! حضرت سلمان فارسی رَضِیَ اللہُ عَنْہ کی خادموں پر نرمی صد مرحبا...!!   آٹا گوندھنا خادِم کے ذِمَّہ تھا مگر حضرت سلمان فارسی رَضِیَ اللہُ عَنْہ نے خادِم کو کسی اور کام سے بھیج دیا تو اس کے حِصّے کا کام خُود کرنے لگے تاکہ خادِم کو دُہری مشقت نہ ہو۔ سُبْحٰنَ اللہ !

حضرت ابو قَلابہ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : اُس آنے والے شخص نے عرض کیا : فُلاں نے آپ کو سلام کہا ہے۔ حضرت سلمان فارسی رَضِیَ اللہُ عَنْہ نے (سلام کا جواب دینے کے بعد)


 

 



[1]...زُہد لِاِبْنِ مبارک ، صفحہ : 332 ، حدیث : 950۔