Book Name:Ibadat Ki Lazzat Kaisay Hasil Ho?

رسولِ اکرم ، نورِ مجسم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے وہیں قیام کا حکم فرمایا۔ سب صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان آرام کی خاطر وہاں ٹھہر گئے۔ اللہ پاک کے حبیب ، دلوں کے طبیب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : آج رات کون پہرہ دے گا؟ ایک مہاجِر اور ایک انصاری صحابی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا  کھڑے ہوئے اور عرض کیا : یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! یہ سعادت ہم حاصِل کرنا چاہتے ہیں ، ہمیں قبول فرما لیجئے! رسولِ اکرم ، نورِ مجسم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے اجازت عطا فرمائی ، چنانچہ وہ دونوں صحابی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا پہرہ دینے کے لئے تیار ہو گئے ، ان دونوں نے آپس میں مشورہ کیا اور یہ طے پایا کہ آدھی رات تک ایک پہرہ دے ، دوسرا آرام کر لے ، پھر پہلا آرام کرے اور دوسرا پہرہ دے۔ پَس پہلی آدھی رات  مہاجِر صحابی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ  نے  آرام کیا اور انصاری صحابی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ  پہرہ دینے لگے۔  کچھ دیر گزری تو اس انصاری صحابی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ  نےنماز شروع کر دی اور سورۂ کَہْف کی تِلاوت کرنے لگے۔

اسی دوران اچانک دُشمن کے ایک شخص نے پہاڑی پر چڑھ کر تیر برسانا شروع کر دئیے۔  دُشمن نے پہلا تیر جو چلایا ، وہ انصاری صحابی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ  کے جسم میں پیوست ہو گیا۔

اللہُ اَکْبَر! صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کا ذوقِ عِبَادت صَدْ مرحبا...!انصاری صحابی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ  کے جسم میں تِیر پیوست ہو چکا تھا ، اس کے باوُجُود آپ نے کوئی حرکت نہ کی اور بدستور نماز میں مشغول رہے ،     ظالِم دُشمن نے دوسرا تیر مارا ، وہ  بھی آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ  کے جسمِ اَقْدس میں اُتر گیا ، انصاری صحابی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ  نے اب بھی نماز نہ توڑی ، دُشمن نے تیسرا تیر مارا ، وہ بھی  صحابئ رسول رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ  کے جسم میں پیوست ہو گیا ،  اب ان صحابی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ  نے جلدی سے رکوع و سجدہ کیا ، نماز مکمل فرمائی اور اپنے ساتھی کو جگایا۔ تیر برسانے والے کافِر نے