Book Name:Ibadat Ki Lazzat Kaisay Hasil Ho?

مانندِ شمع تیری طرف لو لگی رہے           دے لطف میری جان کو سوز و گداز کا([1])

(3) : حضرت مُسْلِم بن یسار اور لذّتِ عبادت

اِمَام اَحْمَد بِنْ حَنْبَلرَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں : حضرت مُسْلِم بن یسار رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ  ایک مرتبہ نماز ادا فرما رہے تھے ، اچانک آپ کے قریب ہی کسی سبب سے آگ بھڑک اُٹھی ، حضرت مُسْلِم بن یسار رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ  نماز میں ایسے محو تھے کہ آپ کو آگ لگنے کا احساس ہی نہ ہوا ، یہاں تک کہ لوگوں نے آ کر آگ بجھائی۔ ([2])

(4) : حضرت عبد اللہ بن زبیر اور لذّتِ عِبَادت

صحابیِ رسول حضرت عبد اللہ بن زبیر رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا کو بھی لذّتِ عبادت کا کافِی حِصّہ نصیب تھا ، آپ انتہائی خشوع و خضوع کے ساتھ نماز ادا فرمایا کرتے تھے ، ایک مرتبہ آپ نماز پڑھ رہے تھے ، قریب ہی آپ کا ننھا منا پیارا سا بچہ موجود تھا ، اچانک چھت سے ایک سانپ بچے کے قریب گِر پڑا ، لوگوں نے سانپ سانپ کہہ کر شور مچایا اور آخر کار سانپ کو مار دیا۔ اتنا کچھ ہونے کے باوُجُود حضرت عبد اللہ بن زبیر رَضِی اللہُ عَنْہُمَا اسی طرح نماز پڑھتے رہے۔ ([3])

حضرت عبد اللہ بن زبیر رَضِی اللہُ عَنْہُمَا جب سجدے میں جاتے تو اتنا لمبا سجدہ فرماتے کہ چڑیاں آپ کی پیٹھ مبارک کو  دیوار کا حصہ سمجھ کر اس پر بیٹھ جاتی تھیں۔ ([4]) 


 

 



[1]...ذوق نعت ، صفحہ : 18۔

[2]...الزہدلاحمد بن حنبل ، صفحہ : 301۔

[3]...تاریخ دمشق ، جلد : 28 ، صفحہ : 174۔

[4]...تاریخ دمشق ، جلد : 28 ، صفحہ : 170۔