Book Name:Ibadat Ki Lazzat Kaisay Hasil Ho?
لوگوں کو یہ نہ مِل سکیں تو جان لو کہ ان پر بھلائی کے دروازے بند ہو گئے۔ ([1])
اللہُ اَکْبَر! غور فرمائیے! نماز ، تِلاوت اور دُعا کی لذّت سے محروم ہو جانا کیسا نقصان دِہ ہے...!! افسوس! آج ہمارا حال کچھ ایسا ہی ہے*نمازوں میں ہمارا دِل نہیں لگتا* تِلاوت کی بات کی جائے تو شاید کئی کئی مہینے گزر جاتے ہیں تِلاوت کی طرف تَوَجُّہ بھی نہیں جاتی*ہاں! ایک دُعا ہے کہ ہم نمازوں کے بعد مانگ لیتے ہیں* وہ بھی کیسے مانگتے ہیں؟ *ہمارا دُعا کرنے کا انداز کیسا ہوتا ہے؟ *دُعا میں ہماری تَوَجُّہ کہاں ہوتی ہے؟* دُعا میں خشوع و خضوع کتنا ہوتا ہے؟ یہ سب چیزیں غور طلب ہیں۔
نہایت افسوس کی بات ہے! * ہم عِبَادت سے ، زِندگی کے اَصْل مقصد سے دُور ہوئے *نماز وں کا ذوق و شوق کم ہوا* دُعا مانگنے کا رجحان کم سے کم ہوتا گیا* ہم نے قرآنِ کریم کو ادب سے الماری میں سجا کر تو رکھا مگر اس کی تِلاوت کر کے دِلوں کا زنگ دُور نہ کیا تو ہمارے حالات بگڑتے چلے گئے* آج ہمارا معاشرہ تباہی کی طرف بڑھتا ہی چلا جا رہا ہے* گھروں میں لڑائی جھگڑے ہیں* سکون نہیں ہے* کاروباری مسائِل ہیں* دِلوں میں بےچینی ہے* آپس میں محبتیں دَم توڑ رہی ہیں* ایک دوسرے کا احترام کم سےکم ہوتا جا رہا ہے*معاشرے میں پریشانیاں دِن بَدِن بڑھتی ہی جا رہی ہیں ، یہ سب کیا ہے؟ یہ اپنے مقصد سے مُنہ موڑنے کا نتیجہ ہے ، عِبَادت سے دُوری کا اَثَر ہے۔ اللہ پاک ہمیں ذوقِ عبادت نصیب کرے ۔
عبادت میں گزرے مِری زندگانی کرم ہو کرم یاخدا یا الٰہی
دے شوقِ تلاوت دے ذوقِ عبادت رہوں بَاوُضو میں سدا یا الٰہی