Book Name:Ibadat Ki Lazzat Kaisay Hasil Ho?

ہوتی۔ اس تعلق سے سب سے پہلی بات تو یہ ذہن نشین رکھئے کہ عِبَادت میں دِل لگنا ، خشوع و خضوع حاصِل ہونا ، عِبَادت کی لذّت نصیب ہونا ، اللہ پاک کی بڑی نعمت ہے ، البتہ اگر یہ نعمت نہ بھی ملے ، تب بھی عِبَادت جاری رکھنی چاہئے ، بعض لوگ لذّتِ عِبَادت نہ ملنے کے سبب عِبَادت کرنا ہی چھوڑ دیتے ہیں۔ ایسوں کو سمجھاتے ہوئے شیخ طریقت ، امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ فرماتے ہیں : دِل لگے نہ لگے ، تُم لگے رہو۔

لہٰذا عِبَادت کی لذّت نہ بھی ملے ، دِل نہ بھی لگے ، پھر بھی عِبادت کرتے رہنا چاہئے ، اللہ پاک نے چاہا تو ایک نہ ایک دِن لذّتِ عِبَادت کی نعمت بھی مِل ہی جائے گی۔   

عِبَادت کی لذّت مشقت سے ملتی ہے

یاد رکھئے! ہمارا نفس عموماً عِبَادت کا عادِی نہیں ہوتا ، اس لئے ابتدا میں اسے عِبَادت میں مشکل ہوتی ہے ، عِبَادت میں دِل نہیں لگتا ، اکتاہٹ ہوتی ہے ، دِل دُنیوی کاموں میں لگا رہتا ہے ، ایسی صُورت میں چاہئے کہ بندہ نفس پر بوجھ ڈال کر عِبَادت کرتا رہے ، کرتا رہے ، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! ایک دِن آئے گا کہ نفس عِبَادت کا عادِی ہو جائے گا اور دِل میں عِبَادت کی لذّت پیدا ہو جائے گی۔  اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے :

مَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِّنْ ذَكَرٍ اَوْ اُنْثٰى وَ هُوَ مُؤْمِنٌ فَلَنُحْیِیَنَّهٗ حَیٰوةً طَیِّبَةًۚ-  (پارہ : 14 ، سورۂ نَحل : 97)

ترجمہ کنزُ الایمان : جو اچھا کام کرے مرد ہو یا عورت اور ہو مسلمان تو ضرورہم اُسے اچھی زندگی جِلائیں گے۔

اس آیت میں بتایا گیا کہ جو مسلمان مرد یا عورت نیک اَعْمَال کرے ، اللہ پاک اسے اچھی پاکیزہ زِندگی عطا فرمائے گا۔ تفسیر خازِن میں ہے : ایک قول کے مطابق اس اچھی