Book Name:Ibadat Ki Lazzat Kaisay Hasil Ho?

زندگی سے عِبَادت کی لذّت مراد ہے۔ ([1]) یعنی جو مسلمان نیک اَعْمَال کرے ،  اللہ پاک اسے عِبَادت کی لذّت عطا فرما دے گا۔ ایک بزرگ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : میں 20 سال تک مشقت سے نمازیں پڑھتا رہا ،  اس کے بعد مجھے عِبَادت کی لذّت نصیب ہوئی۔ ([2])

نوافِل کی کثرت کیجئے!

پیارے اسلامی بھائیو!  اگر ہم عِبَادت کی لذّت چاہتے ہیں تو فرائض کی ادائیگی کے  ساتھ ساتھ نوافِل کی کثرت کرنی چاہئے ، نفل نمازیں پڑھیں ، نفل روزے رکھیں ، نفل صدقہ و خیرات کریں۔ اس کی برکت سے بھی اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! عبادت کی لذّت نصیب ہو گی۔ حدیثِ قدسی میں ہے ، اللہ پاک فرماتا ہے : بندہ نوافِل کے ذریعے میرا قرب حاصِل کرتا رہتا ہے ، یہاں تک میں اسے اپنا محبوب (یعنی پیارا) بنا لیتا ہوں۔ ([3])

سُبْحٰنَ اللہ!  نوافِل کی کثرت سے اللہ پاک کی محبت نصیب ہوتی ہے ، ظاہِر ہے ، اللہ پاک کی محبت مِلے گی تو دِل اللہ پاک کی طرف ہی متوجّہ رہے گا ، دِل اللہ پاک کی طرف متوجّہ رہے گا تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! اللہ پاک کی عبادت میں لذّت بھی نصیب ہو ہی جائے گی۔   

                                                    محبت میں اپنی گما یا الٰہی               نہ پاؤں میں اپنا پتا یا الٰہی

رہوں مست وبے خود میں تیری ولا میں     پلا جام ایسا پلا یا الٰہی

لذّتِ عبادت پانے کا ایک نسخہ

فقیہ اَبُو اللَّیْث سمرقندی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں : بندہ اس وقت تک عبادت کی لذّت


 

 



[1]...تفسیرِ خازن ، پارہ : 14 ، سورۂ نحل ، زیرِ آیت : 97 ، جلد : 3 ، صفحہ : 97۔

[2]...قُوتُ القلوب ، جلد : 1 ، صفحہ : 92۔

[3]...بخاری ، کتاب الرقاق ، باب : التواضع ، صفحہ : 1597 ، حدیث : 6502۔