Book Name:Ibadat Ki Lazzat Kaisay Hasil Ho?

گُنَاہوں کے سبب دِل  سخت ہوتا ہے

مثال کے طَور پر گُنَاہوں کے سبب دِل سخت ہوتا ہے اور توبہ کی برکت سے دِل کی نرمی نصیب ہوتی ہے ، لہٰذا جو بندہ گُنَاہوں میں مُلَوِّث ہو ، اسے عبادت کی لذّت ملنا سخت دُشوار ہے۔ ایک مرتبہ حضرت وُہَیْب بن وَرْد رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی خِدْمت میں عرض کیا گیا : جو بندہ اللہ پاک کی نافرمانی کرے ، کیا اسے عبادت کی لذّت نہیں ملتی؟ فرمایا :  ہاں! جو گُنَاہ کرتا ہے اسے بھی لذّتِ عبادت نصیب نہیں ہوتی اور جو گُنَاہ کا ارادہ کرے وہ بھی لذّتِ  عبادت سے محروم رہتا ہے۔ ([1])

حضرت عبد اللہ بن خَبِیْق رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : “ ناحق باتیں سننا “ دِل سے لذّتِ عبادت کا نُور بجھا دیتا ہے۔ ([2])

اللہُ اَکْبَر! پیارے اسلامی بھائیو!  گانے باجے*جھوٹ*غیبت*چغلی وغیرہ گُنَاہوں بھری باتیں ناحق باتیں ہیں ، ان کو سننے سے بندہ لذّتِ عبادت سے محروم ہو جاتا ہے ، لہٰذا جو چاہتا ہے کہ اس کا عبادت میں دِل لگے*نماز پڑھنے میں لطف آئے* تلاوت کرتے ہوئے آنکھوں میں آنسو آئیں*اللہ پاک کی بارگاہ میں مُناجات کی لذّت ملے*درود شریف پڑھے تو دِل عشقِ مصطفےٰ سے لبریز ہو جائے* گنبدِ خضریٰ کا تَصَوُّر بندھ جایا کرے *دورانِ عبادت فضول خیالات تنگ نہ کریں تو اسے چاہئے کہ گانے باجے سننے سے بچے* آنکھوں کو*  کانوں کو* ہاتھوں کو اور دیگر اعضا کو گنَاہوں سے بچائے* فُضُول گوئی سے بچے*جھوٹ* غیبت *چغلی*الزام تراشی وغیرہ سے ہر دَم بچتا رہے ،


 

 



[1]...شُعَبُ الایمان ، جلد : 5 ، صفحہ : 447 ، حدیث : 7225۔

[2]...حِلْیَۃُ الاَولیا ، جلد : 10 ، صفحہ : 177۔