Book Name:Ibadat Ki Lazzat Kaisay Hasil Ho?

اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! دِل  نرم ہو گا اور عِبَادت میں لذّت نصیب ہو گی۔

فِکْرِ آخرت اپنائیے!

پیارے اسلامی بھائیو!  جو بندہ لذّتِ عبادت کا طلبگار ہے ، اسے چاہئے کہ دِل سے دُنیا کی محبت نکالے اور فِکْرِ آخرت اپنائے۔ اس کی برکت سے اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! عبادت میں لذّت اور یکسوئی نصیب ہو گی۔ حضرت اَبُو عبد اللہ قرشی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : ایک شخص نے کسی نیک بزرگ کی خدمت میں عرض کیا : عالی جاہ! میں نیکی کرتا ہوں مگر دِل میں نیکی کی لذّت نہیں پاتا۔ اللہ پاک کے اُس نیک بندے نے فرمایا : تمہارے دِل میں اِبْلِیس کی بیٹی یعنی دُنیا رہتی ہے اور یقیناً باپ (یعنی شیطان) اپنی بیٹی (دُنیا ) سے ملنے تمہارے دِل میں آتا رہتا ہے ، ظاہِر ہے ، ابلیس جب بھی تمہارے دِل میں آئے گا ، فساد ہی پھیلائے گا ،   یہ وجہ ہے کہ تمہیں نیکی کی لذّت نہیں ملتی۔ ([1]) روایت ہے ، اللہ پاک نے اپنے نبی حضرت داؤد عَلَیْہِ السَّلَام کو فرمایا : اے داؤد! اگر مجھ سے محبت کرتے ہو تو دُنیا کی محبت دِل سے نکال دو! بے شک میری محبت اور دُنیا کی محبت ایک دِل میں جمع نہیں ہو سکتیں۔ ([2]) 

ایک مرتبہ حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے اپنے حواریوں کو فرمایا : مُردَوں کے پاس مت بیٹھا کرو ، ورنہ تمہارا دِل مُردہ ہو جائے گا۔ حواریوں نے عرض کیا : مُردے کون ہیں؟ فرمایا : اَلرَّاغِبُوْنَ فِی الدُّنْیَا اَلْمُحِبُّوْنَ لَہَا دُنیا میں رغبت رکھنے اور دُنیا سے محبت کرنے والے۔ ([3])

مِرا دل پاک ہو سرکار! دنیا کی محبت سے           مجھے ہو جائے نفرت کاش! آقا مال و دولت سے


 

 



[1]...تفسیر روح البیان ، پارہ : 4 ، سورۂ آلِ عمران ، زیرِ آیت : 189 ، جلد : 2 ، صفحہ : 149۔

[2]...مُکاشفۃ القلوب مترجم ، صفحہ : 317۔

[3]...تفسیر روح البیان ، پارہ : 4 ، سورۂ آلِ عمران ، زیرِ آیت : 189 ، جلد : 2 ، صفحہ : 149۔