Book Name:Ibadat Ki Lazzat Kaisay Hasil Ho?

اُٹھ بیٹھے اور کلمہ کی انگلی سے اس کے دِل کی طرف اشارہ کر کے فرمایا : جاؤ! اب دِل لگا کرے گا۔  بَس اللہ پاک کے ولئ کامِل کا اتنا ہی کہنا تھا ،  اب فتح محمد کی یہ کیفیت ہو گئی کہ ظہر کی نماز شروع کرتا تو عصر تک ظہر ہی مکمل ہوتی ، عشا کی نیت باندھتا تو فجر ہو جاتی تھی۔ ([1])

طیبہ سے منگائی جاتی ہے ، سینوں میں چھپائی جاتی ہے

تَوحید کی مَے پیالے سے نہیں ، نظروں سے پِلائی جاتی ہے

سُبْحٰنَ اللہ!  پیارے اسلامی بھائیو!  معلوم ہوا؛ عبادت کی لذّت حاصِل کرنی ہو تو اس کے لئے نیک لوگوں کی خِدْمت میں حاضِری بھی دی جائے ،   کیا خبر کب نگاہِ عنایت ہو جائے اور فتح محمد کی طرح بس ایک ہی نظرِ کرم میں ہمارا دِل  بھی روشن ہو جائے۔

نگاہِ مردِ مؤمن سے بدل جاتی ہیں تقدیریں

اللہ پاک ہمارے دِل کی سختی دُور فرمائے ، ہمارے دِل روشن ہوں ، کاش! نمازوں میں دِل لگ جائے ، کاش! عبادت کا ذوق و شوق ہمیں نصیب ہو جائے ، اے کاش! صد ہزار کاش! ہمیں عبادت کی لذّت بھی ملے اور اس پر استقامت بھی نصیب ہو جائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ۔   

عبادت میں گزرے مِری زندگانی                 کرم ہو کرم یاخدا یا الٰہی

دے شوقِ تلاوت دے ذوقِ عبادت             رہوں بَاوُضو میں سدا یا الٰہی

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد 

امام جعفر صادِق رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کا ذِکْرِ خیر

  اے عاشقانِ رسول ! 15 رجب المرجب کو یومِ امامِ جعفر صادِق رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ  ہے ، اس مناسبت


 

 



[1]...مواعظِ نعیمیہ ، صفحہ : 316و317۔