Book Name:Ibadat Ki Lazzat Kaisay Hasil Ho?

خُدا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  پابندی کے ساتھ اور کثرت سے اللہ پاک کی عبادت کیا کرتے تھے۔        

دُنیا میں آنے کا مقصد عبادت ہے

آہ! ایک ہم ہیں کہ ہر کام کے لئے وقت نکال لیتے ہیں ، پیسہ کمانا ہو تو وقت ہی وقت ہے * سیر و تفریح کے لئے جانا ہو تو وقت ہی وقت ہے * موبائِل اور سوشل میڈیا (Social Media) کے لئے ہم ہر وقت دستیاب (Available)ہیں *  کوئی مداری آجائے تو اس کے گرد مجمع لگانے کا بھی وقت ہے * کھیلنے کے لئے بھی وقت ہے *  سڑکوں پر بڑی بڑی ایل سی ڈیز(LCDs) لگا کر رات گئے تک میچ وغیرہ دیکھنے اور اُودھم مچانے کا بھی وقت مِل جاتا ہے۔ ہاں! ہمیں وقت نہیں ملتا تو صِرْف عبادت کے لئے نہیں ملتا *  ہمیں وقت نہیں ملتا تو اشراق و چاشت کے لئے نہیں ملتا *  وقت نہیں ہے تو اَوَّابین کے نوافل  کےلئے نہیں ہے *  وقت نہیں ہے تو نیک اجتماعات میں شرکت کا وقت نہیں ہے *  مدنی قافلوں میں سَفَر کا وقت نہیں ہے *  نیکی کی  دعوت دینے کا وقت نہیں ہے *  عِلْم سیکھنے کا وقت نہیں ہے *  اگر وقت نہیں ہے تو قبر و آخرت کی تیاری کا وقت نہیں ہے *  اس کے عِلاوہ دُنیوی کاموں کے لئے ہم وقت  نکال ہی لیتے ہیں۔

کاش! ہمیں فکرِ آخرت نصیب ہو جائے ، کاش! ہم اپنے آقا و مولیٰ ، مُحَمَّد مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کو عَمَلی طَور پر اپنا آئیڈیل ( Ideal) بنانے اور آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی سیرتِ پاک  کو زِندگی میں نافِذ کرنے میں کامیاب ہو جائیں۔ کاش! عِبَادت کی توفیق مِل جائے۔

عبادت میں گزرے مِری زِندگانی         کرم  ہو کرم یا  خدا  یا اِلٰہی([1])


 

 



[1]...وسائل بخشش ، صفحہ : 105۔