Book Name:Ibadat Ki Lazzat Kaisay Hasil Ho?
میں نے جب بھی عبادت کا سوچا نَفس نے فوراً اُس دم دَبوچا
نیکیوں کا نہیں سلسلہ کچھ بس گناہوں میں ہی دل پھنسا ہے([1])
مروی ہے کہ صحابئ رسول ، حضرت معاذ بن جبل رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کا آخری وقت آیا تو آپ رونے لگے ، عرض کیا گیا : عالی جاہ! آپ کیوں روتے ہیں؟ فرمایا : اس لئے رو رہا ہوں کہ موت کے بعد میں گرمیوں کے روزے کی پیاس اور سردیوں کی راتوں میں نمازیں پڑھنے سے محروم ہو جاؤں گا اور عُلمائے کرام کے ذِکْر کے حلقوں میں حاضِر نہیں ہو سکوں گا۔ ([2])
سُبْحٰنَ اللہ! اے عاشقانِ رسول ! دیکھئے! جنہیں عبادت کی لذّت نصیب ہے ، وہ دُنیا کی ہر چیز پر عِبَادت ہی کو ترجیح دیتے ہیں۔ کاش! ہمیں بھی عِبَادت کی ایسی لذّت نصیب ہو جائے ، کاش! ہم ہر چیز سے بڑھ کر عِبَادت کو اہمیت دینے والے بن جائیں۔
عبادت میں ، ریاضت میں ، تلاوت میں لگا دے دل رجب کا واسِطہ دیتاہوں فرما دے کرم مولیٰ([3])
(1) : انصاری صحابی اور لذّتِ عبادت
حضرت جابِر رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتے ہیں : ایک مرتبہ ہم اللہ پاک کے پیارے نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے ساتھ کسی غزوہ میں گئے ، واپسی پر ہم پہاڑی علاقے میں پہنچے ،