Book Name:Faizan e Ameer Muawiya

قائِم کرنے والے تھے * عَلّامہ حُسَین بن محمد دِیار بَکْری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : حضرت امیر معاویہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ رُعب و دبدبہ والے ، دُور اندیش ، بہادر ، سخی اور بُرْدبار بادشاہ تھے * حضرت امیر معاویہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ  نے صلح حُدَیبیہ کے دِن یعنی 6 ہجری میں اسلام قبول کیا۔ ([1])

جبرائیل عَلَیْہِ السَّلَام نے سلام کیا

پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کے انتہائی بااعتماد صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان جنہیں حضورِ اکرم ، نورِ مجسم صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم قرآنِ کریم کی کتابت (یعنی لکھنے) کی ذمہ داری دیتے تھے ، ان میں سے ایک حضرت امیر معاویہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ بھی ہیں۔ حضرت عبد اللہ بن عبّاس رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ سے روایت ہے ، ایک دِن حضرت جبرائیل عَلَیْہِ السَّلَام بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئے اور عرض کیا : یارسولَ اللہ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم! معاویہ کو میرا سلام کہئے ، وہ کتابُ اللہ (یعنی قرآنِ کریم) کے اور وَحْی کے امین  ہیں۔  ([2])

کاتِب ہے جو کلامِ خُدا و رسول کا ، پکّا اُصُول کا

ہر زاویہ ہے جس کا ذہانت کا زاویہ ، وہ ہے معاویہ

راوی ہے جو حدیثِ رسالت مآب کا ، کاتِب کتاب کا

نوکِ زباں ہیں جس کے فیوضِ سَمَاوِیہ ، وہ ہے معاویہ

تمام مسلمانوں کے ماموں جان

پیارے اسلامی بھائیو! جنّتی صحابی حضرت امیر معاویہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ  کو ایک شرف یہ بھی


 

 



[1]...فیضانِ امیرِ مُعَاوِیَہ ، صفحہ : 15-16-17-25ملتقطاً۔

[2]...معجم الاوسط ، جلد : 3 ، صفحہ : 73 ، حدیث : 3902۔