Book Name:Faizan e Ameer Muawiya

رکھنے والا ہے* یہ وہ ہے جسے اللہ پاک نے اپنی آیات (یعنی نشانیوں) کا عالِم بنایا ہے * اس کے دِل میں نادِر و نایاب عِلْم کے موتی رکھ دئیے گئے ہیں * یہ پسندیدہ بندہ ہے *  یہ مقبول ہے * اللہ پاک نے اسے ہدایت عطا فرمائی * اللہ پاک نے اسے اپنے قُرب میں ترقی عطا فرمائی * عِلْم کے لئے اس کا سینہ کھول دیا * اسے نیکی کی دعوت دینے والا * عذابات سے ڈرانے والا بنایا * یہ انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کا سچّا نائب ہے۔ ([1])

اے عاشقانِ رسول! غور فرمائیے! رسولِ اکرم ، نورِمجسم صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے حضرت امیر معاویہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ کے حق میں چند لفظوں کی دُعا فرمائی اور انہی چند لفظوں میں کیسے کیسے فضائل مانگ لئے...!   سُبْحٰنَ اللہ !

انہیں دُعا نبی نے دی مہدی اور ہادی کی           ہر ایک شک سے دُور ہے ، ہدایتِ معاویہ

دُعائے مصطفےٰ سے متعلق ایمان افروز نکتہ

اے عاشقانِ رسول! اس دُعائے مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم سے متعلق ایک اَور ایمان افروز نکتہ ہے اور اس نکتے کو بیان کیا ہے : عَلَّامہ اِبْنِ حجر رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ نے۔ آئیے! اس نکتے کو ذرا آسان انداز میں سمجھتے ہیں۔

ذہن میں ایک سُوال اُٹھتا ہے : پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے حضرت امیر معاویہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ کے حق میں یہی دُعاکیوں کی؟ کوئی اَور دُعا کیوں نہ فرمائی؟ حضرت  عبد اللہ بن عباس رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ کے حق میں بھی حُضُور صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے دُعا کی تھی : اَللّٰہُمَّ عَلِّمْہُ الْکِتَابَ اِلٰہی! عبد اللہ بن عباس کو قرآنِ کریم کا عِلْم عطا فرما۔ اسی طرح دیگر صحابۂ کرام


 

 



[1]...شرح فُتُوح الغیب ، صفحہ : 353۔