Book Name:Shab e Meraj Nawazshat e Mustafa

غُلاموں کو دیکھتے ہیں، رحمت کی نظر بھی فرماتے ہیں اور بگڑیاں بھی بناتے ہیں۔ سیدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: 

فریاد اُمّتی جو کرے حالِ زار میں            ممکن نہیں کہ خیرِ بشر کو خبر نہ ہو

          اور عاشقِ اعلیٰ  حضرت، امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ فرماتے ہیں:

اُمّت کے حال سے وہ آگاہ ہر گھڑی ہیں                                        خوابوں میں آ رہے ہیں، بگڑی بنا رہے ہیں

 صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                                          صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

جبریلِ  امین عَلَیْہِ السَّلَام پر نوازشاتِ مصطفےٰ

 اے عاشقانِ رسول ! معراج کی رات اللہ پاک نے اپنے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کو بُلانے کے لئے حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام کو بھیجا، یقیناً حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام پہلے بھی کئی مرتبہ زمین پر آچکے تھے، آپ ہی انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کے پاس وحی لے کر آتے رہے ہیں، بارہا آپ نے انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کی خدمت میں اللہ پاک کا پیغام پہنچایا ہے لیکن معراج کی رات کچھ خاص بات تھی، آج حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام جو پیغام لے کر حاضِرِ خِدْمت ہوئے تھے، وہ پیغام نہ پہلے کبھی لائے تھے، نہ قیامت تک دوبارہ کبھی لائیں گے، آج اللہ پاک نے اپنے سب سے محبوب نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم   کو اپنی ملاقات کے لئے بُلایا ہے، اس رات کا یہ پیغام نِرالا پیغام تھا۔ علَّامہ قسطلانی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نقل فرماتے ہیں: حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام جب معراج کا مژدہ سُنانے کے لئے بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئے تو آپ نے عرض کیا: یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! بادشاہوں کی عادَت ہے کہ جب وہ اپنے محبوب سے ملاقات کا ارادہ کرتے ہیں تو بُلا کر لانے کے لئے سب سے قریبی کو