Book Name:Shab e Meraj Nawazshat e Mustafa

ان انعامات کا تذکرہ فرماکراللہ پاک کی حمدو ثنابیان کرتے رہے، آخر میں ہمارے آقا، امامُ الانبیا صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے خطبہ ارشاد فرمایا۔ آپ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے  یُوں اللہ پاک کی حمد و ثنا بیان کی: اَلْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِىْ  أَرْسَلَنِىْ رَحْمَةً لِّلْعَالَمِيْن  تمام تعریفیں اس اللہ پاک کے لئے جس نے مجھے تمام جہانوں کے لئے رحمت بناکر بھیجا، اسی خطبے کے  دوران آپ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:وَجَعَلَ أُمَّتِىْ خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ، وَجَعَلَ أُمَّتِىْ أُمَّةً وَّسَطاً، وَجَعَلَ أُمَّتِىْ هُمُ الْأَوَّلُوْنَ وَهُمُ الْآخِرُوْنَ یعنی تمام تعریفیں اس اللہ پاک کے لئے ہیں جس نے میری اُمّت کوبہترین اُمّت بنایاجو لوگوں کے لئے نکالی گئی، تمام تعریفیں اس اللہ پاک کے لئے ہیں جس نے میری اُمّت کوسب سے افضل اُمّت  بنایا،تمام تعریفیں اس اللہ پاک کے لئے جس نے میری اُمّت کواَوَّل بھی بنایا (کہ میری اُمّت سب سے پہلے جنّت میں جائے گی) اور میری اُمّت کو آخر بھی بنایا(کہ یہ اُمّت دُنیا میں آنے کے اعتبار سے آخری اُمّت ہے)۔([1])

اللہ! اللہ! اے عاشقانِ رسول! غور تَو فرمائیے!ذِکْر کہاں ہو رہا ہے،کن کے سامنے ہو رہا ہے ،کون کر رہے ہیں اورکن کاذِکْرہو رہا ہے۔ قبلۂ اَوَّل یعنی مسجدِ اَقصیٰ ہے، کائنات کی سب سے اَفْضل ہستیاں یعنی انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام تشریف فرما ہیں، خطبہ دینے والے ہمارے آقا و مولیٰ،مُحَمَّد مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم ہیں اورذِکْر اُمّتِ مصطفےٰ کا ہورہا ہے۔

سُبْحٰنَ اللہ!  یہ ہیں ہمارے آقا، ہمارے دِلوں کے آقا، ہماری رُوح کے آقا، دوجہاں کے داتا صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم ...!! خُود معراج پر تشریف لے جا رہے ہیں اورانبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کے اجتماع میں اپنی اُمّت کاذِکْرفرماکر، اُمّت کے فضائل بیان کر کے اُمّت کی بھی معراج کروا رہے ہیں۔


 

 



[1]...دلائل النبوۃللبیہقی، جلد:2، صفحہ:400ملتقطاً۔