Book Name:Shab e Meraj Nawazshat e Mustafa

* اَحْمَدِ مجتبیٰ، مُحَمَّد مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم کا نامِ پاک سُن کر درودِ پاک پڑھوں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

آج کی عظیم الشَّان رات

 اے عاشقانِ رسول ! آج وہ عَظِیْمُ الشَّان رات ہے کہ آج سے کم و بیش 1400 سال پہلے اس رات * زمین و آسمان کو سجایا جا رہا تھا * ستارے زمین کی طرف جھک رہے تھے * ر طرف دُھوم دھام تھی * جنّت سجائی جا رہی تھی * فضائیں مہک رہی تھیں * ہر طرف خوشیاں ہی خوشیاں تھیں * کلیاں کِھل رہی تھیں * پھول مہک رہے تھے * ہر طرف بہار ہی بہار تھی *  ہر طرف انوار و تجلیات کی بارش برس رہی تھی۔ 

اور مزے کی بات یہ ہے کہ یہ سارا اہتمام جن کے لئے ہو رہا تھا وہ دوجہاں کے دولہا، محبوبِ خُدا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اپنی چچا زاد بہن حضرت اُمِّ ہانی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کے گھر میں چین سے آرام فرما رہے تھے۔

قربان میں شان و عظمت پر، سوئے ہیں چین سے بستر پر

جبریلِ امیں حاضِر ہو کر معراج کا مژدہ سناتے ہیں

اے عاشقانِ رسول ! * آج معراج کی رات ہے * آج کی رات فرشتوں کے سردار حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئے اور معراج کی خوش خبری سُنائی * آج کی رات معراج کے دولہا، امامُ الانبیا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے مسجدِ اقصیٰ میں  تمام نبیوں اور رسولوں کی امامت فرمائی * آج ہی کی رات اللہ پاک نے اپنے محبوب نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کو آسمانوں کی سیر کروائی * جنّت ودوزخ دکھائی * عرش پہ بُلایا اور آج ہی کی رات اللہ پاک نے اپنے سب سے محبوب نبی، مکی مدنی، رسولِ ہاشمی، مُحَمَّد عربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کو اپنے دیدار سے مُشَرَّف فرمایا۔