Book Name:Shab e Meraj Nawazshat e Mustafa

کی معراج تھی، اس سَفَرِ معراج میں نوازشاتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی بھی گویا بارش برس رہی تھی۔ ایک بڑی اہم نوازش جو اس رات ہم غلاموں پر ہوئی، وہ یہ کہ ہمارے پیارے پیارے، غمخوار آقا، دوجہاں کے داتا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمہم غُلاموں کے لئے اللہ پاک کی بارگاہ سے تحفۂ معراج بھی لائے، وہ کیا تحفہ ہے؟ وہ ہے؛ نماز۔ جی ہاں! نماز مؤمن کی معراج ہے۔منقول ہے: اَلصَّلَاۃ مِعْرَاجُ الْمُؤْمِنْ نماز مؤمن کی معراج ہے۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ!  یہ کیسی اعلیٰ نوازش ہے! ہمیں نماز کا تحفہ مِلا اور نماز مؤمن کی معراج ہے، اب قیامت تک کے لئے مسلمانوں پر یہ عنایت ہو گئی کہ زِندگی میں ایک بار نہیں، سال بعد نہیں، مہینے بعد نہیں بلکہ روزانہ پانچ مرتبہ بندہ وُضُو کرے، مسجد میں حاضِر ہو، تَوَجُّہ کے ساتھ، خشوع و خضوع کے ساتھ، دِل جمعی کے ساتھ نماز پڑھے، اپنے پیارے اللہ پاک کی بارگاہ میں حاضِری دے، سرِ نیاز سجدے میں رکھے اور اپنی معراج کو پہنچ جائے۔

 اے عاشقانِ رسول ! ذرا غور فرمائیے! دُنیا کے بادشاہوں کے پاس جانا ہو تو ہزار پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں مگر یہ کیسا کرم ہے، تمام جہانوں کے رَبِّ کریم، خُدائے رحمٰن و رحیم کی پاک بارگاہ میں حاضِر ہونا ہو، کوئی روک ٹوک نہیں ہے، جب دِل کرے، اُٹھیں، وُضُو کریں، اپنے رَبّ کے حُضُور حاضِر ہو جائیں۔ یہ  کیسی عظیم نعمت ہے جو ہمیں معراج کے صدقے میں نصیب ہوئی، یہ کیسی عظیم نوازش ہے جو حُضُور، جانِ کائنات صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے صدقے ہم گنہگاروں پر ہوئی۔ سُبْحٰنَ اللہ!


 

 



[1]...مرقاۃ المفاتیح، کتاب الصلاۃ، جلد:2، صفحہ:421، تحت الحدیث:746۔