Book Name:Shab e Meraj Nawazshat e Mustafa

بِلال! ہمیں راحت پہنچاؤ...!

حُضُور داتا گنج بخش علی ہجویری رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہِ فرماتے ہیں: جب رسولِ اکرم، نورِ مجسم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو معراج میں لے جایا گیا اور مقامِ قرب سے سرفراز کیا گیا تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اللہ پاک کی بارگاہ میں عرض کیا: یا اللہ پاک! اب مجھے بلاؤں کے گھر (یعنی دُنیا میں) واپس  مت بھیج۔ اللہ پاک نے فرمایا: اے محبوب! ہمارا حکم ایسا ہی ہے، آپ دُنیا میں واپس جائیے تاکہ آپ کے ذریعے شریعت قائِم ہو۔ جو کچھ ہم نے یہاں عطا فرمایا ہے، دُنیا میں بھی عنایت فرمائیں گے۔ چنانچہ جب آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم دُنیا میں تشریف لائے تو جب بھی آپ کا دِل اس مقامِ بلند کا مشتاق ہوتا تو فرماتے: اَرِحْنَا یَا بِلَالُ بِالصَّلَاۃِ اے بلال! نماز کی اذان دے کر ہمیں راحت پہنچاؤ...!

داتا حُضُور مزید فرماتے ہیں: ہمارے پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی ہر نماز معراج ہوتی، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اللہ پاک کی مہربانیوں کو نماز میں دیکھتے، آپ کی روح مبارک نماز میں ہوتی، دِل مبارک نیاز میں ہوتا اور باطِن راز میں ہوتا تھا۔ یہاں تک کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی آنکھوں کی ٹھنڈک نماز بن گئی۔([1])

ہر عبادت سے بَرتَر عبادت نَماز           ساری دولت سے بڑھ کر ہے دولت نَماز

قلبِ غمگیں کا سامانِ فَرحت نَماز           ہے مریضوں کو پیغامِ صِحَّت نَماز

نارِ دوزخ سے بے شک بچائے گی یہ      رب سے دلوائے گی تم کو جنَّت نَماز

پیارے آقا کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے یہ   قلبِ شاہِ مدینہ کی راحت نَماز

بھائیو! گر خُدا کی رِضا چاہئے                 آپ پڑھتے رہیں باجماعت نَماز


 

 



[1]...کَشْفُ الْمحجوب، صفحہ:440۔